لاہور: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب اور اسلام آباد کے پولیس سربراہان نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر انہیں قتل کرنے کی سازش کی۔ پاکستانی میڈیا ڈان نیوز نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ کے حوالے سے کہا کہ پنجاب اور اسلام آباد کے آئی جیز نے دو الگ الگ اسکواڈز بنائے ہیں، جو پی ٹی آئی کے کارکنوں میں سادہ لباس پہن کر شامل ہوں گے اور پھر پولیس پر فائرنگ کریں گے جس کے بعد پولیس مسلح جوابی کارروائی کرنا شروع کرے گی اور اخیر میں میرے گھر کے اندر گھس کر مجھے ایک یا دو دن میں قتل کر دیا جائے گا۔
عمران خان نے الزام لگایا کہ آئی جی اور ان کے معاونین نے ماڈل ٹاؤن جیسے قتل کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس مبینہ منصوبے کی روشنی میں پی ٹی آئی چیئرمین نے اپنے حامیوں کو آگاہ کیا ہے کہ وہ پولیس کو کسی بھی قیمت پر مشتعل نہ کریں چاہے کچھ بھی پولیس کے ارکان کریں۔ خان نے کہا کہ اگر پولیس کسی وارنٹ یا کسی اور معاملے کے لیے مجھ سے رابطہ کرنا چاہتی ہے، تو وہ براہ راست مجھ سے رابطہ کریں اور اگر مجھے گرفتار کر لیا جائے اور وہ مجھے جیل لے جانے کی کوشش کریں تو میں خوشی خوشی جیل جانے کے لیے تیار ہوں، لیکن اپنے لوگوں کا خون نہیں بہنے دونگا۔
یہ بھی پڑھیں:
سابق وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت اور اس کے معاونین کا مجھے مارنے کا منصوبہ ناکام ہوگیا اور اب وہ مجھے قتل کرنے کے لیے نئے راستے تلاش کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی سربراہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس چیز کو اچھی طرح سے جان لے کہ یہ تحریک نہیں رکے گی اور ہم آخری گیند تک لڑیں۔ عمران خان نے مزید کہا کہ حکومت خوف کا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے تاکہ کوئی کھڑا ہو کر ان کے غلط کاموں پر سوال نہ کرے۔