ETV Bharat / international

Former Afghan General on Taliban: افغانستان کے سابق فوجی سربراہ کا طالبان کے خلاف نئی جنگ کا عزم

افغانستان کے سابق لیفٹیننٹ جنرل سمیع سعادت سابق فوجیوں اور سیاست دانوں کے ساتھ مل کر طالبان Taliban کے خلاف نئی جنگ شروع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آٹھ ماہ کی طالبان حکومت نے بہت سے افغانوں کو باور کرایا ہے کہ فوجی کارروائی ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔ Former Afghan General on Taliban

Former Afghan army general vows new war against Taliban
افغانستان کے سابق فوجی سربراہ کا طالبان کے خلاف نئی جنگ کا عزم
author img

By

Published : Apr 29, 2022, 7:35 PM IST

لندن: افغان فوج کے ایک سابق جنرل نے کہا کہ وہ سابق فوجیوں اور سیاست دانوں کے ساتھ مل کر طالبان کے خلاف نئی جنگ شروع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ بی بی سی نے طالبان کے حملے کے دوران جنوبی صوبے ہلمند میں افغانستان کی سرکاری سکیورٹی فورسز کی کمان سنبھالنے والے لیفٹیننٹ جنرل سمیع سعادت کے حوالے سے کہا کہ آٹھ ماہ کی طالبان حکومت نے بہت سے افغانوں کو باور کرایا ہے کہ فوجی کارروائی ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔Former Afghan General on Taliban

انہوں نے کہا کہ جنگ اگلے ماہ عید کے بعد شروع ہو سکتی ہے۔ وہ اسی وقت افغانستان واپس جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ سابق جنرل نے کہا کہ وہ اور دیگر افراد اپنے اختیارات کے اندر ہر ممکن کوشش کریں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ افغانستان کو طالبان سے آزاد کرایا جائے اور ایک جمہوری نظام دوبارہ قائم ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی آزادی تک لڑتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 'ہم نے افغانستان میں طالبان کے آٹھ ماہ کے دور حکومت میں جو کچھ دیکھا ہے وہ مذہبی پابندیوں اور سیاسی مقاصد کے لیے قرآن پاک کی غلط تشریح، غلط توجیہ اور غلط استعمال کے سوا کچھ نہیں ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: Taliban Bans Co-Education: طالبان نے یونیورسٹیوں میں طلبہ اور طالبات کے لیے الگ الگ دن مقرر کیے

انہوں نے کہا کہ 'طالبان کو 12 ماہ کا وقت دیا گیا تھا کہ وہ دیکھیں کہ کیا وہ بدلیں گے، لیکن بدقسمتی سے، آپ ہر روز طالبان کو نئے مظالم کا ارتکاب کرتے ہوئے دیکھتے ہیں۔ ہم طالبان کے خلاف نہیں ہیں۔ افغانستان کو ایک ایسا ملک ہونا چاہیے جو سب کے لیے مناسب ہو نہ کہ صرف طالبان کے لیے۔' (یو این آئی)

لندن: افغان فوج کے ایک سابق جنرل نے کہا کہ وہ سابق فوجیوں اور سیاست دانوں کے ساتھ مل کر طالبان کے خلاف نئی جنگ شروع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ بی بی سی نے طالبان کے حملے کے دوران جنوبی صوبے ہلمند میں افغانستان کی سرکاری سکیورٹی فورسز کی کمان سنبھالنے والے لیفٹیننٹ جنرل سمیع سعادت کے حوالے سے کہا کہ آٹھ ماہ کی طالبان حکومت نے بہت سے افغانوں کو باور کرایا ہے کہ فوجی کارروائی ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔Former Afghan General on Taliban

انہوں نے کہا کہ جنگ اگلے ماہ عید کے بعد شروع ہو سکتی ہے۔ وہ اسی وقت افغانستان واپس جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ سابق جنرل نے کہا کہ وہ اور دیگر افراد اپنے اختیارات کے اندر ہر ممکن کوشش کریں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ افغانستان کو طالبان سے آزاد کرایا جائے اور ایک جمہوری نظام دوبارہ قائم ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی آزادی تک لڑتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 'ہم نے افغانستان میں طالبان کے آٹھ ماہ کے دور حکومت میں جو کچھ دیکھا ہے وہ مذہبی پابندیوں اور سیاسی مقاصد کے لیے قرآن پاک کی غلط تشریح، غلط توجیہ اور غلط استعمال کے سوا کچھ نہیں ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: Taliban Bans Co-Education: طالبان نے یونیورسٹیوں میں طلبہ اور طالبات کے لیے الگ الگ دن مقرر کیے

انہوں نے کہا کہ 'طالبان کو 12 ماہ کا وقت دیا گیا تھا کہ وہ دیکھیں کہ کیا وہ بدلیں گے، لیکن بدقسمتی سے، آپ ہر روز طالبان کو نئے مظالم کا ارتکاب کرتے ہوئے دیکھتے ہیں۔ ہم طالبان کے خلاف نہیں ہیں۔ افغانستان کو ایک ایسا ملک ہونا چاہیے جو سب کے لیے مناسب ہو نہ کہ صرف طالبان کے لیے۔' (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.