اسلام آباد: پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں دو حریف گروپوں کے درمیان ہوئی فائرنگ میں کم از کم 16 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ یہ جانکاری پولیس نے منگل کے روز دی ہے۔ کوہاٹ پولیس حکام نے نیوز ایجنسی ژنہوا کو بتایا کہ یہ واقعہ پیر کو دیر گئے صوبے کے ضلع کوہاٹ کے قبائلی علاقے درہ آدم خیل میں متنازعہ کوئلے کی کان کی حد بندی پر دو گروپوں کے درمیان پیش آیا۔ جس میں 16 افراد ہلاک اور چار دیگر زخمی ہوگئے۔ پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ دو قبائلی گروپوں کے درمیان دیرینہ تنازعہ کی وجہ سے پیش آیا اور مقامی قبائلی عدالت 'جرگہ' نے متحارب گروپوں کے درمیان معاملہ میں صلح کرانے کے لیے کئی میٹنگوں کا اہتمام کیا۔
اس دوران جب پیر کو کوئلے کی کان میں کام کے دوران دونوں گروپوں کا آمنا سامنا ہوا تو یہ گروپ پرتشدد ہو گئے۔ مقامی میڈیا کے مطابق واقعہ کے بعد پولیس اور امدادی ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں اور متاثرین کو نزدیکی اسپتال میں داخل کرایا۔ پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متنازعی کوئلے کی کان کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ فائرنگ کے بعد کچھ مجرم موقع سے فرار ہوگئے، اور ان کی گرفتاری کے لیے تلاشی مہم جاری ہے۔ واضح رہے کہ مارچ 2023 میں صوبہ خیبر پختونخواہ کے جنوبی اضلاع ٹانک اور لکی مروت میں مردم شماری کی ٹیموں پر الگ الگ دہشت گردانہ حملوں میں چار پولیس اہلکاروں کی موت ہوگئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Pakistan Militants Attack پاکستان میں دہشت گردانہ حملے، چار پولیس اہلکار ہلاک
یو این آئی