ETV Bharat / international

Leicester Hindu Muslim violence برطانیہ کے لیسسٹر میں ہندو مسلم جھڑپ میں اب تک پندرہ افراد گرفتار

28 اگست کو ایشیا کپ میں بھارت اور پاکستان کے میچ متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا تھا لیکن دونوں ٹیموں کے مداحوں کے درمیان تلخی لندن کے لیسسٹر میں بھی نظر آئی۔ میچ کے بعد مسلم اور ہندو برادریوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا ہے اور اب تک تین مرتبہ تصادم ہوچکا ہے۔ لندن میں بھارت کے ہائی کمیشن نے لیسسٹر میں بھارتی کمیونٹی کے خلاف تشدد کی مذمت کی اور مجرموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ Leicester Hindu Muslim violence

Fifteen people arrested in Leicester Hindu Muslim violence after Indo Pak cricket match in Asia cup
برطانیہ کے لیسسٹر میں ہندو مسلم جھڑپ میں اب تک پندرہ افراد گرفتار
author img

By

Published : Sep 19, 2022, 7:34 PM IST

برطانیہ کے لیسسٹر میں مسلم اور ہندو برادریوں کے درمیان کشیدگی پائی جا رہی ہے اس دوران پولیس اور کمیونٹی رہنما امن کی اپیل بھی کر رہے ہیں۔ دراصل 28 اگست کو بھارت کے ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کے خلاف جیت کے بعد تشدد کا سلسلہ شروع ہوا۔یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب سوشل میڈیا پر مختلف ویڈیوز اور رپورٹس گردش کر رہی ہیں جن میں پاکستانی منظم گروہوں کو برطانیہ کے لیسسٹر سٹی میں ہندوؤں کو توڑ پھوڑ اور دہشت زدہ کرتے دیکھا گیا ہے۔ یہ واقعہ شہر کے مشرقی حصے میں تشدد اور بدامنی کی لہر کے بعد پیش آیا ہے۔Leicester Hindu Muslim violence

لیسسٹر شائر پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ اتوار کو نوجوانوں کے گروپوں میں تصادم کے بعد مشرقی لیسٹر تشدد میں گرفتار افراد کی تعداد 15 تک پہنچ گئی ہے۔ برطانیہ کے مقامی میڈیا کے مطابق، تشدد کا آغاز 28 اگست کو ایشیا کپ 2022 میں بھارت کے پاکستان کے خلاف میچ جیتنے کے بعد ہوا، جس کے بعد بیلگریو کے میلٹن روڈ میں لڑائی شروع ہوئی، اس واقعے کے بعد، لیسسٹر شائر پولیس نے مقامی کمیونٹی لیڈروں کی حمایت سے بات چیت اور پرسکون ہونے کے لیے کال جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔

لیسسٹر شائر پولیس کا ٹویٹ
لیسسٹر شائر پولیس کا ٹویٹ

لیسٹر میں مقیم فیڈریشن آف مسلم آرگنائزیشنز کے سلیمان نے بی بی سی کو بتایا کہ ہم نے سڑکوں پر جو کچھ دیکھا ہے وہ بہت تشویشناک ہے۔ بھارت اور پاکستان کے کرکٹ میچ کے بعد سے کمیونٹی میں مسائل پیدا ہو گئے ہیں اور یہ کھیل اکثر چنگاریوں کو جنم دیتا ہے۔ انہوں نے کہا، "ہمیں پرسکون رہنے، افراتفری کو روکنے اور اسے ابھی بند کرنے کی ضرورت ہے۔ کچھ انتہائی شدت پسند نوجوان ہیں جو تباہی پھیلا رہے ہیں۔

سنجیو پٹیل، جو لیسسٹر میں ہندو اور جین مندروں کی نمائندگی کرتے ہیں، نے کہا کہ وہ ہفتے کی رات کی افراتفری سے بہت افسردہ اور صدمے میں ہیں۔ بی بی سی نے پٹیل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم کئی دہائیوں سے شہر میں ہم آہنگی کے ساتھ رہ رہے ہیں، لیکن گزشتہ چند ہفتوں میں یہ واضح ہو گیا ہے کہ لوگ جن چیزوں سے ناخوش ہیں ان پر بات کرنے کی ضرورت ہے۔ تشدد کا سہارا لینا صحیح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے جو کچھ ہو رہا ہے اس سے ہم خوفزدہ ہیں۔ ہم ہندو اور جین برادری کے لوگوں اور اپنے مسلم بھائیوں اور بہنوں اور رہنماؤں کے ساتھ مسلسل پر سکون رہنے کی اپیل کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر پرسکون رہیں، انہوں نے میڈیا پر پروپیگنڈے سے ہوشیار رہنے کی تنبیہ بھی کی ہے۔

وہیں لندن میں بھارت کے ہائی کمیشن نے پیر کو لیسسٹر میں بھارتی کمیونٹی کے خلاف ہونے والے تشدد کی مذمت کی اور حملوں میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ہائی کمیشن نے پیر کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس نے یہ معاملہ برطانیہ کے حکام کے ساتھ اٹھایا ہے۔ بیان میں لکھا گیا کہ ہم لیسسٹر میں بھارتی کمیونٹی کے خلاف ہونے والے تشدد اور ہندو مذہب کے احاطے اور علامتوں کی توڑ پھوڑ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم نے یہ معاملہ برطانیہ کے حکام کے ساتھ سختی سے اٹھایا ہے اور ان حملوں میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ ہم حکام سے متاثرہ لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

برطانیہ کے لیسسٹر میں مسلم اور ہندو برادریوں کے درمیان کشیدگی پائی جا رہی ہے اس دوران پولیس اور کمیونٹی رہنما امن کی اپیل بھی کر رہے ہیں۔ دراصل 28 اگست کو بھارت کے ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کے خلاف جیت کے بعد تشدد کا سلسلہ شروع ہوا۔یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب سوشل میڈیا پر مختلف ویڈیوز اور رپورٹس گردش کر رہی ہیں جن میں پاکستانی منظم گروہوں کو برطانیہ کے لیسسٹر سٹی میں ہندوؤں کو توڑ پھوڑ اور دہشت زدہ کرتے دیکھا گیا ہے۔ یہ واقعہ شہر کے مشرقی حصے میں تشدد اور بدامنی کی لہر کے بعد پیش آیا ہے۔Leicester Hindu Muslim violence

لیسسٹر شائر پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ اتوار کو نوجوانوں کے گروپوں میں تصادم کے بعد مشرقی لیسٹر تشدد میں گرفتار افراد کی تعداد 15 تک پہنچ گئی ہے۔ برطانیہ کے مقامی میڈیا کے مطابق، تشدد کا آغاز 28 اگست کو ایشیا کپ 2022 میں بھارت کے پاکستان کے خلاف میچ جیتنے کے بعد ہوا، جس کے بعد بیلگریو کے میلٹن روڈ میں لڑائی شروع ہوئی، اس واقعے کے بعد، لیسسٹر شائر پولیس نے مقامی کمیونٹی لیڈروں کی حمایت سے بات چیت اور پرسکون ہونے کے لیے کال جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔

لیسسٹر شائر پولیس کا ٹویٹ
لیسسٹر شائر پولیس کا ٹویٹ

لیسٹر میں مقیم فیڈریشن آف مسلم آرگنائزیشنز کے سلیمان نے بی بی سی کو بتایا کہ ہم نے سڑکوں پر جو کچھ دیکھا ہے وہ بہت تشویشناک ہے۔ بھارت اور پاکستان کے کرکٹ میچ کے بعد سے کمیونٹی میں مسائل پیدا ہو گئے ہیں اور یہ کھیل اکثر چنگاریوں کو جنم دیتا ہے۔ انہوں نے کہا، "ہمیں پرسکون رہنے، افراتفری کو روکنے اور اسے ابھی بند کرنے کی ضرورت ہے۔ کچھ انتہائی شدت پسند نوجوان ہیں جو تباہی پھیلا رہے ہیں۔

سنجیو پٹیل، جو لیسسٹر میں ہندو اور جین مندروں کی نمائندگی کرتے ہیں، نے کہا کہ وہ ہفتے کی رات کی افراتفری سے بہت افسردہ اور صدمے میں ہیں۔ بی بی سی نے پٹیل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم کئی دہائیوں سے شہر میں ہم آہنگی کے ساتھ رہ رہے ہیں، لیکن گزشتہ چند ہفتوں میں یہ واضح ہو گیا ہے کہ لوگ جن چیزوں سے ناخوش ہیں ان پر بات کرنے کی ضرورت ہے۔ تشدد کا سہارا لینا صحیح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے جو کچھ ہو رہا ہے اس سے ہم خوفزدہ ہیں۔ ہم ہندو اور جین برادری کے لوگوں اور اپنے مسلم بھائیوں اور بہنوں اور رہنماؤں کے ساتھ مسلسل پر سکون رہنے کی اپیل کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر پرسکون رہیں، انہوں نے میڈیا پر پروپیگنڈے سے ہوشیار رہنے کی تنبیہ بھی کی ہے۔

وہیں لندن میں بھارت کے ہائی کمیشن نے پیر کو لیسسٹر میں بھارتی کمیونٹی کے خلاف ہونے والے تشدد کی مذمت کی اور حملوں میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ہائی کمیشن نے پیر کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس نے یہ معاملہ برطانیہ کے حکام کے ساتھ اٹھایا ہے۔ بیان میں لکھا گیا کہ ہم لیسسٹر میں بھارتی کمیونٹی کے خلاف ہونے والے تشدد اور ہندو مذہب کے احاطے اور علامتوں کی توڑ پھوڑ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم نے یہ معاملہ برطانیہ کے حکام کے ساتھ سختی سے اٹھایا ہے اور ان حملوں میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ ہم حکام سے متاثرہ لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.