نئی دہلی: فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے 11 ہزار سے زائد ملازمین کو برطرف کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا کمپنی نے یہ کارروائی کمپنی کی آمدنی میں کمی کے بعد کی ہے۔ Meta Cuts Jobs میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے آج ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ میں میٹا کی تاریخ میں کچھ مشکل ترین تبدیلیاں شیئر کر رہا ہوں۔ میں نے اپنی ٹیم کے سائز کو تقریباً 13 فیصد کم کرنے اور اپنے 11,000 سے زیادہ باصلاحیت ملازمین کو کمپنی سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ Meta layoffs
اتنے بڑے پیمانے پر ملازمین کی برطرفی سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنی بڑے بجٹ میں کٹوتی کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ کمپنی کو یہ قدم ڈیجیٹل اشتہارات کی آمدنی میں تیزی سے سست روی کی وجہ سے اٹھانا پڑا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ برطرف کیے جانے والے ملازمین کو کمپنی کی جانب سے 6 ہفتوں کی بنیادی تنخواہ دی جائے گی۔ کمپنی نے کہا کہ ملازمین کو چھ ماہ کے لیے صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات دیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Meta Planning Layoff ٹوئٹر کے بعد اب میٹا سے بھی بری خبر، ملازمین کو نکانے کا منصوبہ
میٹا کی ملازمتوں میں کٹوتی گزشتہ ہفتے ٹویٹر کی جانب سے کی گئی برطرفی کے بعد ہوئی، جس میں کمپنی نے ایلون مسک کو فروخت کرنے کے بعد تقریباً 50 فیصد افرادی قوت میں کمی کی۔ اب اسنیپ چیٹ کے متعلق یہ خبر آرہی ہے کہ کمپنی اپنی افرادی قوت میں 20 فیصد کمی کرنے والی ہے۔