نیویارک:امریکی صدر جو بائیڈن اپنے اسرائیل کے دورے پر پہنچ گئے ہیں اور وہ اپنے دورے کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو سے ملاقات کریں گے۔ امریکی صدر بائیڈن خطے کی صورتحال، اسرائیلی کی حکمت عملی اور غزہ میں انسانی جانوں کے کم سے کم ضیاع پر اسرائیلی وزیر اعظم اور لیڈروں سے بات کریں گے۔ بائیڈن کے اسرائیل پہنچنے سے قبل غزہ کے الاہلی عرب اسپتال پر مبینہ طور پر اسرائیل کے فضائی حملے کے بعد اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے اعلان کیا تھا کہ جو بائیڈن کی اردن کے شاہ عبداللہ، مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے ساتھ بدھ کو عمان میں ہونے والی سربراہی کانفرنس منسوخ کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے اس کانفرنس کے منسوخ ہونے سے قبل ہی فلسطینی صدر محمود عباس نے جو بائیڈن سے ملاقات کا پروگرام منسوخ کردیا تھا۔ اسرائیل پہنچنے سے قبل ،ایئر فورس ون میں سوار صحافیوں کے سوالات کے جواب میں وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے کہا تھا کہ اردن میں ملاقات منسوخ کرنے کا فیصلہ "باہمی" تھا۔
کربی نے یہ بھی کہا تھا کہ عباس کے عمان سربراہی اجلاس سے دستبردار ہونے کی بنیادی وجہ اسپتال حملے کے بعد تین روزہ سوگ کا اعلان ہے۔ وہیں، وائٹ ہاؤس صدر جو بائیڈن کے اردن کے دورے کی منسوخی کے بارے میں پوچھے گئے سوالات سے بچتا نظر آیا۔ اردن میں بائیڈن شاہ عبداللہ، مصر کے عبدالفتاح السیسی اور فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے ساتھ غزہ کے بحران پر بات چیت کرنے والے تھے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے ایئر فورس ون پر صحافیوں کو بتایا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن سرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو اور اسرائیلی لیڈروں سے اپنے دورے کے دوران سخت سوالات پوچھیں گے۔ کربی نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ سوالات کیا ہیں، لیکن مزید کہا کہ بائیڈن ممکنہ زمینی حملے کے درمیان، آنے والے دنوں میں اسرائیلیوں سے ان کے مقاصد کے بارے میں کچھ معلومات حاصل کرنا چاہتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کی اسرائیل کو دھمکی،’فلسطینیوں پر حملے نہ روکے تو ہوگی پیشگی کارروائی
واضح رہے کہ فلسطین اور حماس نے غزہ کے الاہلی عرب اسپتال پر ہوئے حملے کے لئے اسرائیل کو ذمہ دار قرار دیا ہے جب کہ اسرائیل ان حملوں کے لیے غزہ کے عسکریت پسند گروپ اسلامک جہاد کو ذمہ دار بتا رہا ہے۔ دنیا بھر میں اس حملے کی مخالفت کی جارہی ہے۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے اسپتال پر ہوئے حملے کو نسل کشی سے تعبیر کیا۔