نئی دہلی: کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی نے بھارت پر کینیڈا کے 41 سفارتکاروں کا سفارتی استثنیٰ منسوخ کرنے کو ویانا کنوینشن کی خلاف ورزی کا الزام لگایا تھا۔بھارت نے جولی کے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا یہ عمل سفارتی تعلقات کے ویانا کنونشن سے پوری طرح مطابقت رکھتا ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا، "ہمارے دو طرفہ تعلقات کی حالت، بھارت میں کینیڈین سفارت کاروں کی بہت زیادہ تعداد، اور ہمارے اندرونی معاملات میں ان کی مسلسل مداخلت نئی دہلی اور اوٹاوا میں باہمی سفارتی موجودگی میں برابری کی ضمانت دیتی ہے۔" وزارت نے کہا کہ بھارت اس برابری کو لانے کی تفصیلات اور طریقوں پر کام کرنے کے لئے پچھلے مہینے سے کینیڈا کے ساتھ مصروف عمل ہے۔ "اس برابری کو نافذ کرنے میں ہمارے اقدامات سفارتی تعلقات سے متعلق ویانا کنونشن کے آرٹیکل 11.1 کے ساتھ پوری طرح مطابقت رکھتے ہیں۔ بھارت نے دعویٰ کیا کہ کینیڈا میں صرف 21 تسلیم شدہ سفارت کار ہیں جبکہ کینیڈا کے بھارت میں 62 سفارت کار ہیں، جو نئی دہلی میں اس کے ہائی کمیشن اور ممبئی، چندی گڑھ اور بنگلورو میں قونصل خانوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔
-
Amid India-Canada diplomatic tensions, Canadian Foreign Minister Melanie Joly says "As of now, I can confirm that India has formally conveyed its plan to unethically remove diplomatic immunities for all but 21 Canadian diplomats and dependents in Delhi by October 20. This means… pic.twitter.com/tbqwk9Wv8u
— ANI (@ANI) October 20, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Amid India-Canada diplomatic tensions, Canadian Foreign Minister Melanie Joly says "As of now, I can confirm that India has formally conveyed its plan to unethically remove diplomatic immunities for all but 21 Canadian diplomats and dependents in Delhi by October 20. This means… pic.twitter.com/tbqwk9Wv8u
— ANI (@ANI) October 20, 2023Amid India-Canada diplomatic tensions, Canadian Foreign Minister Melanie Joly says "As of now, I can confirm that India has formally conveyed its plan to unethically remove diplomatic immunities for all but 21 Canadian diplomats and dependents in Delhi by October 20. This means… pic.twitter.com/tbqwk9Wv8u
— ANI (@ANI) October 20, 2023
-
Parity in Canadian diplomatic presence in India:https://t.co/O1fqsrOx8n pic.twitter.com/WxJojOrr5D
— Arindam Bagchi (@MEAIndia) October 20, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Parity in Canadian diplomatic presence in India:https://t.co/O1fqsrOx8n pic.twitter.com/WxJojOrr5D
— Arindam Bagchi (@MEAIndia) October 20, 2023Parity in Canadian diplomatic presence in India:https://t.co/O1fqsrOx8n pic.twitter.com/WxJojOrr5D
— Arindam Bagchi (@MEAIndia) October 20, 2023
18 ستمبر کو کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ہاؤس آف کامنز میں بھارت پر کینیڈا میں مقیم خالصتانی حامی ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی سازش میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات میں تلخی آ گئی تھی۔ اس کے بعد کینیڈا نے بھارتی سفارت کار کو ملک بدر کر دیا تھا۔ بھارت نے پہلے کینیڈین حکومت کے الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے مسترد کیا اور پھر کینیڈین سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔ ٹروڈو کے الزام کے ساتھ ہی کینیڈا کے وزیر خارجہ جولی نے کینیڈا میں تعینات ایک سینئر بھارتی سفارتکار کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا اور سفارتی پروٹوکول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سفارت کار کا نام بھی ظاہر کیا۔ وزارت خارجہ نے بھارت میں کینیڈا کے ہائی کمشنر کیمرون میکے کو طلب کیا اور نئی دہلی میں تعینات ایک سینئر کینیڈین سفارت کار کو ملک بدر کرنے کا حکم دیا۔ نئی دہلی نے ٹروڈو کے الزامات کو "مضحکہ خیز اور محرک" قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔
-
Canadian PM Justin Trudeau says, "The actions that the Govt of India took this week are themselves contrary to international law. The Govt of India decided to unilaterally revoke the diplomatic immunity of 40 Canadian diplomats in India. This is a violation of the Vienna… pic.twitter.com/cbRSySka9x
— ANI (@ANI) October 21, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Canadian PM Justin Trudeau says, "The actions that the Govt of India took this week are themselves contrary to international law. The Govt of India decided to unilaterally revoke the diplomatic immunity of 40 Canadian diplomats in India. This is a violation of the Vienna… pic.twitter.com/cbRSySka9x
— ANI (@ANI) October 21, 2023Canadian PM Justin Trudeau says, "The actions that the Govt of India took this week are themselves contrary to international law. The Govt of India decided to unilaterally revoke the diplomatic immunity of 40 Canadian diplomats in India. This is a violation of the Vienna… pic.twitter.com/cbRSySka9x
— ANI (@ANI) October 21, 2023
-
We are concerned by the departure of Canadian diplomats from India, in response to the Indian government’s demand of Canada to significantly reduce its diplomatic presence in India. Resolving differences requires diplomats on the ground. We have urged the Indian government not to… pic.twitter.com/wWmwcoSe1n
— ANI (@ANI) October 20, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">We are concerned by the departure of Canadian diplomats from India, in response to the Indian government’s demand of Canada to significantly reduce its diplomatic presence in India. Resolving differences requires diplomats on the ground. We have urged the Indian government not to… pic.twitter.com/wWmwcoSe1n
— ANI (@ANI) October 20, 2023We are concerned by the departure of Canadian diplomats from India, in response to the Indian government’s demand of Canada to significantly reduce its diplomatic presence in India. Resolving differences requires diplomats on the ground. We have urged the Indian government not to… pic.twitter.com/wWmwcoSe1n
— ANI (@ANI) October 20, 2023
یہ بھی پڑھیں:سفارتی کشیدگی کے درمیان کینیڈا نے بھارت سے 41 سفارت کاروں کو واپس بلا لیا
وزارت خارجہ نے کہا، "اس طرح کے بے بنیاد الزامات خالصتانی دہشت گردوں اور انتہا پسندوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں، جنہیں کینیڈا میں پناہ دی گئی ہے اور وہ بھارت کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو خطرہ بن رہے ہیں۔" "اس معاملے پر کینیڈین حکومت کی بے عملی ایک دیرینہ اور مسلسل تشویش رہی ہے۔ جب سے ٹروڈو نے الزام لگایا ہے، بھارت نے کینیڈا میں بھارتیہ مشنوں میں اپنے سفارت کاروں کی حفاظت کا حوالہ دیتے ہوئے تمام کینیڈین شہریوں کے لیے ویزا خدمات بھی معطل کر دی ہیں۔ اس کے علاوہ بھارت نے مزید 41 کینیڈین سفارت کاروں کو بھارت سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک میں سفارت کاروں کی تعداد میں برابری ہونی چاہئے۔
وزارت خارجہ نے کہا، "اس طرح کے بے بنیاد الزامات خالصتانی دہشت گردوں اور انتہا پسندوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں، جنہیں کینیڈا میں پناہ دی گئی ہے اور وہ بھارت کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو خطرہ بن رہے ہیں۔" "اس معاملے پر کینیڈین حکومت کی بے عملی ایک دیرینہ اور مسلسل تشویش رہی ہے۔ جب سے ٹروڈو نے الزام لگایا ہے، بھارت نے کینیڈا میں بھارتیہ مشنوں میں اپنے سفارت کاروں کی حفاظت کا حوالہ دیتے ہوئے تمام کینیڈین شہریوں کے لیے ویزا خدمات بھی معطل کر دی ہیں۔ اس کے علاوہ بھارت نے مزید 41 کینیڈین سفارت کاروں کو بھارت سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک میں سفارت کاروں کی تعداد میں برابری ہونی چاہئے۔
-
India's crackdown on Canadian diplomats making life difficult for people in both countries: PM Trudeau
— ANI Digital (@ani_digital) October 20, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Read @ANI Story | https://t.co/n7vRRig0vA#India #Canada #CanadianDiplomats #JustinTrudeau pic.twitter.com/KxRIKUGeIy
">India's crackdown on Canadian diplomats making life difficult for people in both countries: PM Trudeau
— ANI Digital (@ani_digital) October 20, 2023
Read @ANI Story | https://t.co/n7vRRig0vA#India #Canada #CanadianDiplomats #JustinTrudeau pic.twitter.com/KxRIKUGeIyIndia's crackdown on Canadian diplomats making life difficult for people in both countries: PM Trudeau
— ANI Digital (@ani_digital) October 20, 2023
Read @ANI Story | https://t.co/n7vRRig0vA#India #Canada #CanadianDiplomats #JustinTrudeau pic.twitter.com/KxRIKUGeIy
نئی دہلی میں مقیم آزاد تھنک ٹینک ImagIndia کے صدر اور بھارت-کینیڈا تعلقات پر گہری نظر رکھنے والے رابندر سچدیو نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ، "کینیڈا کے سفارت کار کسانوں کی تحریک جیسے بھارت کے اندرونی معاملات کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے میں ملوث رہے ہیں۔" "وہ یہ معلومات کینیڈا کی وفاقی حکومت کو بھیجتے ہیں جس کی بنیاد پر اوٹاوا بھارت کے بارے میں خارجہ پالیسی کے فیصلے لیتا ہے۔" دسمبر 2021 میں، کسانوں کے احتجاج کے چند ہفتوں بعد، ٹروڈو نے مظاہروں کی حمایت کی تھی اور کہا تھا کہ اوٹاوا نے بھارتی کسانوں کے احتجاج کے بارے میں اپنے تحفظات نئی دہلی تک پہنچا دیے ہیں۔ ٹروڈو نے کہا تھا کہ کینیڈا پرامن احتجاج کے حقوق کے دفاع کے لیے ہمیشہ موجود رہے گا اور صورتحال پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔ بھارت نے ان کے ریمارکس کو "غیر ضروری" قرار دے کر مسترد کر دیا تھا کیونکہ وہ ملک کے اندرونی معاملات سے متعلق تھے۔ سچدیو نے کہا کہ کینیڈا کے سفارت کار جو معلومات اکٹھی کرتے ہیں وہ متعصبانہ ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کینیڈا دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ: بھارت
سچدیو کا خیال ہے کہ" یہ خالصتان تحریک کے بارے میں بھی ہے، جس پر بھارت کہتا ہے ہے کہ کینیڈا کی حکومت اس کی حمایت کرتی ہے۔" Usanas فاؤنڈیشن تھنک ٹینک کے ڈائریکٹر، بانی اور CEO اور خالصتان کے معاملے پر گہری نظر رکھنے والے ابھینو پانڈیا نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ خالصتانی کارکن کینیڈا میں مرکزی دھارے کی سیاست میں داخل ہو رہے ہیں۔ اس سلسلے میں، انہوں نے نیو ڈیموکریٹک پارٹی (این ڈی پی) کا حوالہ دیا جو ٹروڈو حکومت کی اتحادی ہے۔ این ڈی پی کے رہنما جگمیت سنگھ خالصتانی کاز کے ہمدرد ہیں۔ کینیڈا میں 2021 کے پارلیمانی انتخابات کے بعد، ٹروڈو کی لبرل پارٹی نے 160 نشستیں حاصل کیں، جو اپنے طور پر حکومت بنانے کے لیے درکار 170 کی اکثریتی تعداد سے 10 کم ہیں۔ اس کے بعد ٹروڈو کی پارٹی نے این ڈی پی کی حمایت حاصل کی جس کے پاس 25 سیٹیں تھیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ ٹروڈو گھریلو سیاسی مجبوریوں کی وجہ سے اپنے ملک میں مقیم خالصتان کے حامیوں کی حمایت کر رہے ہیں۔ سچدیو کے مطابق، ’’مداخلت کا مطلب یہ بھی ہے کہ کینیڈا کے سفارت کار بھارت میں ایسے عناصر کے ساتھ بات چیت کرتے ہیں جو بھارت کے قومی مفادات کے خلاف ہیں۔‘‘