ETV Bharat / international

Ex Sri Lankan President: سری لنکا کے مفرور سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے کی ہفتہ کو وطن واپسی متوقع - گوٹابایا راجا پاکسے

معاشی بحران سے دوچار سری لنکا کے معزول و مفرور سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے Gotabaya Rajapaksa کی تھائی لینڈ سے ہفتے کو وطن واپس آنے کی توقع ہے۔ راجا پاکسے اس وقت تھائی لینڈ کے ایک ہوٹل میں قیام پذیر ہیں اور وہاں سے وہ اپنی واپسی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اپنے جانشین وکرما سنگھے سے درخواست کر رہے ہیں۔

Ex-Sri Lankan President Gotabaya Rajapaksa
سری لنکا کے مفرور سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے
author img

By

Published : Sep 2, 2022, 12:25 PM IST

کولمبو: ایک اعلیٰ دفاعی اہلکار نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ دیوالیہ سری لنکا کے معزول سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے Gotabaya Rajapaksa کے تھائی لینڈ میں اپنی خود ساختہ جلاوطنی ختم کرنے اور ہفتہ کو وطن واپسی متوقع ہے۔ 73 سالہ پاکسے جزیرے سے اس وقت فرار ہو گئے تھے جب مشتعل ہجوم نے ان کی سرکاری رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا تھا کیونکہ ناراض عوام ملک کے بدترین معاشی بحران کا ذمہ دار سابق صدر کو ٹھہرا رہے تھے۔

گوٹابایا راجا پاکسے نے بنکاک جانے سے پہلے سنگاپور سے اپنا استعفیٰ جاری کیا تھا، پاکسے اس وقت تھائی لینڈ میں ہیں اور وہاں سے وہ اپنی واپسی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اپنے جانشین وکرما سنگھے سے درخواست کر رہے ہیں۔ وہ ایک تھائی ہوٹل میں مجازی قیدی کے طور پر قیام پذیر ہیں اور واپس آنے کے خواہشمند ہیں، دفاعی اہلکار، جس نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر جمعہ کو اے ایف پی کو بتایا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ وہ ہفتہ کو واپس آجائیں گے۔

ہم نے ہفتہ کو ان کی واپسی کے بعد ان کی حفاظت کے لیے ایک نیا سکیورٹی ڈویژن بنایا ہے۔ اس یونٹ میں فوج اور پولیس کمانڈوز شامل ہیں۔ سری لنکا کا آئین سابق صدور کے لیے باڈی گارڈز، گاڑی اور رہائش کی ضمانت دیتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سنگاپور حکومت نے اپنے 28 دن کے ویزے میں توسیع سے انکار کے بعد راجا پاکسے تھائی لینڈ چلے گئے تھے لیکن بنکاک میں سکیورٹی حکام نے انہیں سکیورٹی کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے ہوٹل سے باہر نہ نکلنے کا مشورہ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

Sri Lanka Reaches Deal with IMF: سری لنکا کا آئی ایم ایف کے ساتھ چار سال کے لیے 2 ارب 90 کروڑ ڈالر کا معاہدہ

Former Sri Lanka President Gotabaya Rajapaksa: سری لنکا کے سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے تھائی لینڈ پہنچے

عہدیدار نے بتایا کہ سابق صدر کے پاس تھائی لینڈ میں رہنے کے لیے 90 دن کا ویزا تھا، لیکن انہوں نے اپنی اہلیہ اور ایک محافظ کے ساتھ وطن واپس آنے کا انتخاب کیا۔ راجا پاکسے کے سب سے چھوٹے بھائی باسل، سابق وزیر خزانہ، نے گزشتہ ماہ صدر رانیل وکرما سنگھے سے ملاقات کی اور معزول رہنما کی واپسی کی اجازت دینے کے لیے تحفظ کی درخواست کی۔

واضح رہے کہ سری لنکا میں رواں سال کے آغاز میں معاشی بحران اس حد تک پہنچ گیا تھا کہ اپریل میں سری لنکا کی حکومت نے ملک دیوالیہ ہونے کا اعلان کردیا تھا اور ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد بھی حالات قابو میں نہ آسکے تھے اور ہزاروں مشتعل مظاہرین نے صدارتی محل اور وزیراعظم کی رہائشگاہوں پر دھاوا بول دیا تھا جس کے بعد سابق صدر گوٹابایا راجاپکسے ملک سے فرار ہوگئے تھے اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ سری لنکا کے عوام اب بھی بدترین معاشی حالات سے دوچار ہیں اور زندگی گزارنے کیلیے ضرورت کی ہر چیز نایاب یا ان کی دسترس سے دور ہوچکی ہے۔

کولمبو: ایک اعلیٰ دفاعی اہلکار نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ دیوالیہ سری لنکا کے معزول سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے Gotabaya Rajapaksa کے تھائی لینڈ میں اپنی خود ساختہ جلاوطنی ختم کرنے اور ہفتہ کو وطن واپسی متوقع ہے۔ 73 سالہ پاکسے جزیرے سے اس وقت فرار ہو گئے تھے جب مشتعل ہجوم نے ان کی سرکاری رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا تھا کیونکہ ناراض عوام ملک کے بدترین معاشی بحران کا ذمہ دار سابق صدر کو ٹھہرا رہے تھے۔

گوٹابایا راجا پاکسے نے بنکاک جانے سے پہلے سنگاپور سے اپنا استعفیٰ جاری کیا تھا، پاکسے اس وقت تھائی لینڈ میں ہیں اور وہاں سے وہ اپنی واپسی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اپنے جانشین وکرما سنگھے سے درخواست کر رہے ہیں۔ وہ ایک تھائی ہوٹل میں مجازی قیدی کے طور پر قیام پذیر ہیں اور واپس آنے کے خواہشمند ہیں، دفاعی اہلکار، جس نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر جمعہ کو اے ایف پی کو بتایا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ وہ ہفتہ کو واپس آجائیں گے۔

ہم نے ہفتہ کو ان کی واپسی کے بعد ان کی حفاظت کے لیے ایک نیا سکیورٹی ڈویژن بنایا ہے۔ اس یونٹ میں فوج اور پولیس کمانڈوز شامل ہیں۔ سری لنکا کا آئین سابق صدور کے لیے باڈی گارڈز، گاڑی اور رہائش کی ضمانت دیتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سنگاپور حکومت نے اپنے 28 دن کے ویزے میں توسیع سے انکار کے بعد راجا پاکسے تھائی لینڈ چلے گئے تھے لیکن بنکاک میں سکیورٹی حکام نے انہیں سکیورٹی کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے ہوٹل سے باہر نہ نکلنے کا مشورہ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

Sri Lanka Reaches Deal with IMF: سری لنکا کا آئی ایم ایف کے ساتھ چار سال کے لیے 2 ارب 90 کروڑ ڈالر کا معاہدہ

Former Sri Lanka President Gotabaya Rajapaksa: سری لنکا کے سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے تھائی لینڈ پہنچے

عہدیدار نے بتایا کہ سابق صدر کے پاس تھائی لینڈ میں رہنے کے لیے 90 دن کا ویزا تھا، لیکن انہوں نے اپنی اہلیہ اور ایک محافظ کے ساتھ وطن واپس آنے کا انتخاب کیا۔ راجا پاکسے کے سب سے چھوٹے بھائی باسل، سابق وزیر خزانہ، نے گزشتہ ماہ صدر رانیل وکرما سنگھے سے ملاقات کی اور معزول رہنما کی واپسی کی اجازت دینے کے لیے تحفظ کی درخواست کی۔

واضح رہے کہ سری لنکا میں رواں سال کے آغاز میں معاشی بحران اس حد تک پہنچ گیا تھا کہ اپریل میں سری لنکا کی حکومت نے ملک دیوالیہ ہونے کا اعلان کردیا تھا اور ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد بھی حالات قابو میں نہ آسکے تھے اور ہزاروں مشتعل مظاہرین نے صدارتی محل اور وزیراعظم کی رہائشگاہوں پر دھاوا بول دیا تھا جس کے بعد سابق صدر گوٹابایا راجاپکسے ملک سے فرار ہوگئے تھے اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ سری لنکا کے عوام اب بھی بدترین معاشی حالات سے دوچار ہیں اور زندگی گزارنے کیلیے ضرورت کی ہر چیز نایاب یا ان کی دسترس سے دور ہوچکی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.