اسلام آباد: پاکستان سابق وزیر اعظم عمران خان نے انسداد دہشت گردی قانون کے تحت گرفتاری سے بچنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی۔ جس درخواست پر چند اعتراضات کے بعد عدالت نے عمران خان کو تین دن کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی ہے اور عمران خان کو جمعرات تک متعلقہ عدالت یعنی انسداد دہشت گردی کی عدالت سے رجوع کرنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔ درخواست خان کے وکلاء فیصل چودھری اور بابر اعوان کے ذریعے دائر کی گئی۔Terrorism Case Against Imran Khan
اس سے قبل پاکستانی میڈیا کے مطابق پی ٹی آئی سربراہ کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کرنے خٰ خبریں گردیش کررہی تھیں جس کی وجہ سے اتوار کی رات گئے ان کی نجی رہائش گاہ بنی گالہ کے سامنے پولیس کی بھاری نفری اور پی ٹی آئی کارکنان تقریباً آمنے سامنے آ گئے۔
یہ بھی پڑھیں:
Fearing Imran Arrest عمران کی گرفتاری کا اندیشہ پی ٹی آئی نے احتجاج ومظاہرے کا انتباہ دیا
Imran Khan Live Speeches Banned: عمران خان کی تقاریر کے لائیو ٹیلی کاسٹ پر پابندی
دراصل سابق وزیر اعظم کے خلاف ہفتہ کو اسلام آباد میں ایک ریلی کے دوران پولیس ، ایڈیشنل سیشن جج اور اعلیٰ پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ دریں اثنا، وزارت داخلہ نے مقدمہ درج ہونے کے بعد خان کو گرفتار کرنے کے لیے وزیر اعظم کے دفتر سے تحریری اجازت بھی طلب کی ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کی گرفتاری حکمران اتحاد میں شامل تمام جماعتوں کی رضامندی سے کی جائے گی۔دریں اثنا، پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق صدر آصف علی زرداری نے گرفتاری کی مخالفت کی ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ اس سے حکمران اتحاد کو سیاسی نقصان پہنچے گا۔