بروسلز: یورپی کمیشن کی طرف سے روس کے خلاف تجویز کردہ پابندیوں کے نویں پیکیج میں تقریباً 200 افراد اور اداروں کے علاوہ ڈرون کی سپلائی پر کریک ڈاؤن کرنے کا بھی انتظام ہے۔ یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے بدھ کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ نویں پیکج میں تقریباً 200 اضافی افراد اور اداروں کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز ہے،جس میں روس کی مسلح فوج،ساتھ ہی انفرادی عہدیداروں اور دفاعی صنعتی کمپنیاں شامل ہیں۔EU New Sanctions Target Russia Armed Forces
روسی علاقائی ترقیاتی بینک پر مکمل لین دین پر پابندی سمیت تین اضافی روسی بینکوں کے خلاف بھی پابندیاں تجویز کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ، یورپی کمیشن نے روس کے ذریعے استعمال کئے جانے والے کلیدی کیمیکلز، اعصابی ایجنٹوں، الیکٹرانکس اور آئی ٹی اجزاء پر نئے برآمدی کنٹرول اور پابندی لگانے کی تجویز کیں۔
لیین نے کہا کہ یورپی یونین روس کو ڈرون اور بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیوں تک پہنچ میں کٹوتی کرے گا۔ روس کو ڈرون انجن میں براہ راست برآمد پر پابندی عائد کرنے اور ایران جیسے کسی تیسرے ملک کو برآمدات پر پابندی لگانے کی تجویز ہے، جو روس کو ڈرون فراہم کر سکتا ہے۔ یورپی یونین بھی چار اضافی روسی چینلز کو ہوا سے اور دیگر تمام ڈسٹری بیوشن پلیٹ فارم سے بھی ہٹا دے گا۔
انہوں نے کہا، 'کمیشن روس میں نئے کان کنی سرمایہ کاری پر پابندی سمیت روسی توانائی اور کانکنی کے شعبے کے خلاف مزید اقتصادی اقدامات کی تجویز بھی ہے۔ اب تک روس سے منسلک 1,200 سے زائد افراد اور 118 اداروں پر پابندیاں لگائی جا چکی ہیں، جن میں روسی صدر ولادیمیر پوتن اور ان کے اندرونی حلقے بھی شامل ہیں۔ یہ تجویز یورپی یونین کی کونسل اور یورپی پارلیمنٹ کی منظوری کے بعد نافذ ہو سکے گا۔
یو این آئی