ETV Bharat / international

Erdogan Warns Sweden on NATO Bid قرآن کریم کی بے حرمتی کے بعد سویڈن کو ترکیہ سے اچھی خبر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے، اردوغان - قرآن کریم کو نذر آتش کرنے پر اردوغان کا رد عمل

سویڈن میں ترکیہ کے سفارت خانے کے باہر قرآن کریم کو نذر آتش کیے جانے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوغان نے سویڈن کو خبردار کیا ہے کہ اسے نیٹو میں شامل ہونے کے لیے ترکیہ کی حمایت کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔

Etv Bharat
ترک صدر رجب طیب اردوغان
author img

By

Published : Jan 24, 2023, 5:53 PM IST

Updated : Jan 24, 2023, 8:04 PM IST

انقرہ: سویڈن میں قرآن کریم کو نذر آتش کرنے پر صدر رجب طیب اردوغان نے اپنے شدید ردِ عمل کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ جمہوریہ ترکیہ یا مسلمانوں کے مذہبی عقائد کا احترام نہیں کرتے تو آپ کو نیٹو کی رکنیت کے لیے ہماری طرف سے کوئی حمایت نہیں ملے گی۔ صدر اردوغان نے یہ بیان دارالحکومت انقرہ میں کابینہ کے اجلاس کے بعد دیا۔ انھوں نے کہا کہ جو لوگ اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے سامنے اس طرح کی گھناؤنی حرکتوں کی اجازت دیتے ہیں وہ ہم سے نیٹو کی رکنیت کے حوالے سے اچھی خبر کی توقع نہیں کر سکتے۔

انھوں نے مزید کہا کہ کسی کو بھی مسلمانوں یا دیگر مذاہب کے عقیدے کی توہین کرنے کی آزادی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈنمارک کی انتہائی دائیں بازو کی سخت گیر پارٹی کے رہنما راسموس پالوڈان نے ہفتے کے روز اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک کو پولیس کی نگرانی میں نذر آتش کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

Burning of Quran in Sweden سویڈن میں قرآن کریم کو نذر آتش کیے جانے کی مذمت اور احتجاج

Burning of Quran in Sweden سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی، ترکیہ سمیت دیگر اسلامی ممالک کا سخت ردعمل

قابل ذکر ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کیے جانے بعد سے ہی سویڈن اور فن لینڈ نے نیٹو کی رکنیت کے لیے درخواست کی ہے لیکن نیٹو کا ممبر بننے کے لیے ان کے تمام رکن سے اجازت اور حمایت درکار ہوتی ہے، اور ترکیہ نیٹو کا ایک اہم ممبر بھی ہے۔اس درخواست کو ترک حکومت نے یہ کہتے ہوئے روک دیا کہ سویڈن اور فن لینڈ نے ترکیہ مخالف گروپوں کی حمایت کررہا ہے۔ جبکہ نورڈک ریاستوں نے دہشت گردی کے خلاف ترکیہ کی جنگ میں تعاون کا عہد کیا تھا اور مشتبہ شدت پسندوں کی ملک بدری یا انقرہ کے حوالگی کی زیر التوا درخواستوں پر غور کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

انقرہ: سویڈن میں قرآن کریم کو نذر آتش کرنے پر صدر رجب طیب اردوغان نے اپنے شدید ردِ عمل کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ جمہوریہ ترکیہ یا مسلمانوں کے مذہبی عقائد کا احترام نہیں کرتے تو آپ کو نیٹو کی رکنیت کے لیے ہماری طرف سے کوئی حمایت نہیں ملے گی۔ صدر اردوغان نے یہ بیان دارالحکومت انقرہ میں کابینہ کے اجلاس کے بعد دیا۔ انھوں نے کہا کہ جو لوگ اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے سامنے اس طرح کی گھناؤنی حرکتوں کی اجازت دیتے ہیں وہ ہم سے نیٹو کی رکنیت کے حوالے سے اچھی خبر کی توقع نہیں کر سکتے۔

انھوں نے مزید کہا کہ کسی کو بھی مسلمانوں یا دیگر مذاہب کے عقیدے کی توہین کرنے کی آزادی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈنمارک کی انتہائی دائیں بازو کی سخت گیر پارٹی کے رہنما راسموس پالوڈان نے ہفتے کے روز اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک کو پولیس کی نگرانی میں نذر آتش کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

Burning of Quran in Sweden سویڈن میں قرآن کریم کو نذر آتش کیے جانے کی مذمت اور احتجاج

Burning of Quran in Sweden سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی، ترکیہ سمیت دیگر اسلامی ممالک کا سخت ردعمل

قابل ذکر ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کیے جانے بعد سے ہی سویڈن اور فن لینڈ نے نیٹو کی رکنیت کے لیے درخواست کی ہے لیکن نیٹو کا ممبر بننے کے لیے ان کے تمام رکن سے اجازت اور حمایت درکار ہوتی ہے، اور ترکیہ نیٹو کا ایک اہم ممبر بھی ہے۔اس درخواست کو ترک حکومت نے یہ کہتے ہوئے روک دیا کہ سویڈن اور فن لینڈ نے ترکیہ مخالف گروپوں کی حمایت کررہا ہے۔ جبکہ نورڈک ریاستوں نے دہشت گردی کے خلاف ترکیہ کی جنگ میں تعاون کا عہد کیا تھا اور مشتبہ شدت پسندوں کی ملک بدری یا انقرہ کے حوالگی کی زیر التوا درخواستوں پر غور کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

Last Updated : Jan 24, 2023, 8:04 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.