ETV Bharat / international

Ukraine's NATO Membership روس سے تنازع کے درمیان اردوغان کا نیٹو ممبر شپ کیلئے یوکرین کی حمایت کا اعلان

author img

By

Published : Jul 9, 2023, 10:47 PM IST

ترکیہ کے صدر اردوغان کی دعوت پر استنبول تشریف لانے والے یوکرینی صدر زیلنسکی سے ترک صدر نے بالمشافہ ملاقات کی اور کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ یوکرین نیٹو ممبر شپ کا حقدار ہے تاہم روس اور یوکرین کو امن مذاکرات کی طرف لوٹنا چاہیے کیونکہ منصفانہ امن کا قیام شکست نہیں ہوتی ہے۔

Erdogan Supports Ukraine's NATO Membership Amid Ongoing Conflict With Russia
اردوغان کا نیٹو ممبر شپ کیلئے یوکرین کی حمایت کا اعلان

انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے یوکرین کو نیٹو ممبر شپ کا حقدار قرار دے دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکیہ نے نیٹو کی ممبر شپ کے لیے یوکرین کی حمایت کی ہے اور اس سلسلے میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ترک صدر نے اپنے یوکرینی ہم منصب ولودومیر زیلنسکی کو بھی اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے۔ تاہم رجب طیب اردوغان نے روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امن اقدامات کی واپسی کے لیے زور دیا ہے۔

روس اور یوکرین کے درمیان گزشتہ سال سے جاری جنگ کو تقریباً 500 روز گزر چکے ہیں جس میں متعدد عام شہری جان سے جاچکے ہیں۔ یوکرین کے صدر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں ترک صدر نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ یوکرین نیٹو ممبر شپ کا حقدار ہے تاہم دونوں ملکوں کو امن مذاکرات کی طرف لوٹنا چاہیے۔ طیب اردوغان نے کہا ہے کہ ایک منصفانہ امن کوئی شکست پیدا نہیں کرتا۔

اس موقعے پر یوکرین کے صدر نے ترکیہ کی حمایت پر صدر طیب اردوغان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کی داخلی خودمختاری، سلامتی، امن فارمولے، ہمارے ملک اور لوگوں کی حفاظت کو لے کر ترکیہ کی حمایت پر بہت شکر گزار ہوں۔ واضح رہے کہ ترکیہ کے صدر اردوغان کی دعوت پر استنبول تشریف لانے والے یوکرینی صدر زیلنسکی سے ترک صدر نے بالمشافہ ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات سمیت روس۔یوکرین جنگ کی تازہ پیش رفت اور 17 جولائی کے بعد مدت پوری ہونے والے بحیرہ اسود اناج راہداری معاہدے جیسے علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر غور کیا گیا۔

سربراہان کی بالمشافہ ملاقات کے ساتھ ساتھ بین الاوفود مذاکرات بھی سر انجام پائے۔ مذاکرات کے بعد ترکیہ اور یوکرین کے مابین اسٹریٹیجک انڈسڑی میدان میں دو طرفہ تعاون اور ڈراونز سمیت گاڑیوں کے پرزہ جات، انجن تیار کرنے میں تحقیقات، اس کی پیداوار اور دیکھ بھال کے شعبہ جات میں مشترکہ منصوبوں میں حمایت و تعاون کے زیر مقصد معاہدہ طے پایا۔

یہ بھی پڑھیں:

اجلاس کے اختتام پر منعقدہ مشترکہ پریس کانفرنس میں جناب اردوغان نے کہا کہ ترکیہ نے، تنازع کا خطرہ پیدا ہونا شروع ہونے سے ہی روس اور یوکرین جنگ کا سد باب کرنے کے لیے ہر ممکنہ کوششیں صرف کی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ترکیہ وہ ملک ہے جس نے بین الاقوامی قوانین کی بنیاد پر مذاکرات کے ذریعے جنگ کے خاتمے کے لیے سب سے زیادہ کوششیں صرف کی ہیں۔ انہوں نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال جولائی میں اقوام متحدہ کے ساتھ ثالثی کے اقدامات کے نتیجے میں ہم نے بحیرہ اسود کے اناج اقدام کو استنبول میں دستخط کرتے ہوئے نافذالعمل کیا تھا۔

"میں امید کرتا ہوں کہ ایک سال میں تقریباً 33 ملین ٹن اناج ضرورت مندوں تک پہنچانے والے معاہدے کہ جس کی مدت 17 جولائی کو پوری ہو رہی ہے میں یک بار پھر توسیع کی جائے گی۔ مجھے یقین ہے کہ تمام متعلقہ فریق اس مقصد کے لیے عالمی ذمہ داری کے احساس کے ساتھ کام کریں گے۔ بلا شبہ یوکرین کو نیٹو کی رکنیت کا حق حاصل ہے کہنے والے اردوغان نے بتایا کہ "منصفانہ قیام امن میں شکست کسی کو نہیں ہوتی، فریقین کے درمیان مفاہمتی تضادات کے باوجود قیام امن کی کوششوں کو فوری واپسی ہماری دیرینہ خواہش ہے۔ " یوکرین کے دوبارہ اپنے پاوں پر کھڑا ہونے کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کا ذکر کرنے والے ایردوان نے اس بات پر زور دیا کہ وہ یوکرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مذاکرات کی بنیاد پر جنگ کے خاتمے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے یوکرین کو نیٹو ممبر شپ کا حقدار قرار دے دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکیہ نے نیٹو کی ممبر شپ کے لیے یوکرین کی حمایت کی ہے اور اس سلسلے میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ترک صدر نے اپنے یوکرینی ہم منصب ولودومیر زیلنسکی کو بھی اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے۔ تاہم رجب طیب اردوغان نے روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امن اقدامات کی واپسی کے لیے زور دیا ہے۔

روس اور یوکرین کے درمیان گزشتہ سال سے جاری جنگ کو تقریباً 500 روز گزر چکے ہیں جس میں متعدد عام شہری جان سے جاچکے ہیں۔ یوکرین کے صدر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں ترک صدر نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ یوکرین نیٹو ممبر شپ کا حقدار ہے تاہم دونوں ملکوں کو امن مذاکرات کی طرف لوٹنا چاہیے۔ طیب اردوغان نے کہا ہے کہ ایک منصفانہ امن کوئی شکست پیدا نہیں کرتا۔

اس موقعے پر یوکرین کے صدر نے ترکیہ کی حمایت پر صدر طیب اردوغان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کی داخلی خودمختاری، سلامتی، امن فارمولے، ہمارے ملک اور لوگوں کی حفاظت کو لے کر ترکیہ کی حمایت پر بہت شکر گزار ہوں۔ واضح رہے کہ ترکیہ کے صدر اردوغان کی دعوت پر استنبول تشریف لانے والے یوکرینی صدر زیلنسکی سے ترک صدر نے بالمشافہ ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات سمیت روس۔یوکرین جنگ کی تازہ پیش رفت اور 17 جولائی کے بعد مدت پوری ہونے والے بحیرہ اسود اناج راہداری معاہدے جیسے علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر غور کیا گیا۔

سربراہان کی بالمشافہ ملاقات کے ساتھ ساتھ بین الاوفود مذاکرات بھی سر انجام پائے۔ مذاکرات کے بعد ترکیہ اور یوکرین کے مابین اسٹریٹیجک انڈسڑی میدان میں دو طرفہ تعاون اور ڈراونز سمیت گاڑیوں کے پرزہ جات، انجن تیار کرنے میں تحقیقات، اس کی پیداوار اور دیکھ بھال کے شعبہ جات میں مشترکہ منصوبوں میں حمایت و تعاون کے زیر مقصد معاہدہ طے پایا۔

یہ بھی پڑھیں:

اجلاس کے اختتام پر منعقدہ مشترکہ پریس کانفرنس میں جناب اردوغان نے کہا کہ ترکیہ نے، تنازع کا خطرہ پیدا ہونا شروع ہونے سے ہی روس اور یوکرین جنگ کا سد باب کرنے کے لیے ہر ممکنہ کوششیں صرف کی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ترکیہ وہ ملک ہے جس نے بین الاقوامی قوانین کی بنیاد پر مذاکرات کے ذریعے جنگ کے خاتمے کے لیے سب سے زیادہ کوششیں صرف کی ہیں۔ انہوں نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال جولائی میں اقوام متحدہ کے ساتھ ثالثی کے اقدامات کے نتیجے میں ہم نے بحیرہ اسود کے اناج اقدام کو استنبول میں دستخط کرتے ہوئے نافذالعمل کیا تھا۔

"میں امید کرتا ہوں کہ ایک سال میں تقریباً 33 ملین ٹن اناج ضرورت مندوں تک پہنچانے والے معاہدے کہ جس کی مدت 17 جولائی کو پوری ہو رہی ہے میں یک بار پھر توسیع کی جائے گی۔ مجھے یقین ہے کہ تمام متعلقہ فریق اس مقصد کے لیے عالمی ذمہ داری کے احساس کے ساتھ کام کریں گے۔ بلا شبہ یوکرین کو نیٹو کی رکنیت کا حق حاصل ہے کہنے والے اردوغان نے بتایا کہ "منصفانہ قیام امن میں شکست کسی کو نہیں ہوتی، فریقین کے درمیان مفاہمتی تضادات کے باوجود قیام امن کی کوششوں کو فوری واپسی ہماری دیرینہ خواہش ہے۔ " یوکرین کے دوبارہ اپنے پاوں پر کھڑا ہونے کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کا ذکر کرنے والے ایردوان نے اس بات پر زور دیا کہ وہ یوکرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مذاکرات کی بنیاد پر جنگ کے خاتمے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.