انقرہ: ترکیہ کے صدر طیب اردوان اپنے روسی ہم منصب پوتن سے ملاقات کے بعد بحیرہ اسود سے اناج معاہدے کی دوبارہ بحالی کیلئے پر امید ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکیہ کے صدر طیب اردوان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان ملاقات پیر کے روز روس کے شہر سوچی میں ہوئی۔ ان سے ملاقات کے بعد طیب اردوان اس امید کا اظہار کیا ہے کہ بحیرہ اسود سے اناج برآمدگی کا معاہدہ ممکنہ طور پر جلد بحال ہوجائے گا۔
اس معاہدے سے متعلق اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یوکرینی اناج کو منڈی میں لانے سے خوراک کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ طیب اردوان کا کہنا تھا کہ ہمارا خیال ہے کہ ہم جلد اس مسئلے کے نتیجے پر پہنچ جائیں گے، روس کی توقعات سب کو معلوم ہیں اور کوتاہیوں کو دور کیا جانا چاہیے جس کیلئے ترکیہ اور اقوام متحدہ اپنا کردار ادا کررہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کو بھی اس معاہدے کے حوالے سے مذاکرات کرنے میں نرمی دکھانی چاہیے اور یورپ کی بجائے افریقا کو اناج برآمد کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:
- بحیرہ اسود اناج برآمدگی معاہدہ کو بحال کرنے کے مقصد سے ترک صدر کی پوتن سے ملاقات
- صدر ایردوان ہی روس کو بحیرہ اسود اناج معاہدے پر واپس لاسکتے ہیں: یوکرینی وزیر خارجہ
دوسری جانب یوکرین کے وزیر خارجہ نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین اپنا مؤقف تبدیل نہیں کرے گا لیکن سوچی مذاکرات کے بارے میں ترکیہ کے بیان کا نوٹس لے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں روسی بلیک میلنگ کے ہاتھوں یرغمال نہیں بننا چاہیے جہاں روس خود مسئلے پیدا کرتا ہے اور پھر انہیں حل کروانے کیلئے سب کو دعوت دیتا ہے، ہم اصولی مؤقف کے دفاع میں کھڑے ہوں گے۔ واضح رہے کہ روس نے جولائی میں یوکرین پر کریمیا کے پل پر حملے کا الزام عائد کرتے ہوئے معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔ (یو این آئی)