کوئٹو: جنوبی امریکی ملک ایکواڈور کے صدر گیلرمو لاسو نے صدارتی امیدوار فرنینڈو ولاسینسیو کے قتل کے بعد ملک میں 60 دن کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان کردیا ہے۔ لاسو نے صدارتی انتظامیہ کے چینل پر نشر ہونے والے ایک خطاب میں کہا کہ میں 60 دنوں کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان کر رہا ہوں۔ اب سے شہریوں کی حفاظت، امن اور آزاد اور منصفانہ انتخابات کے لئے مسلح افواج کو پورے ملک میں تعینات کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ایکواڈور کے دارالحکومت کوئٹو میں ایک ریلی کے دوران صدارتی امیدوار ولاسینسیو کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صدارتی امیدوار فرنینڈو ولاسینسیو کو بدھ کو شمالی شہر کوئٹو میں ریلی کے بعد کار میں بیٹھتے وقت ایک شخص نے سر میں گولی مار کر قتل کیا۔ فرنینڈو ولاسینسیو ایکواڈور کی نیشنل اسمبلی کے رکن بھی تھے۔ رپورٹس کے مطابق ایکواڈور میں منشیات فروخت کرنے والے گروہوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے پرتشدد جرائم میں اضافہ ہوا ہے جس کہ وجہ سے صدارتی مہم میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ جنوبی امریکی ملک ایکواڈور میں صدارتی الیکشن 20 اگست کو شیڈول ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
59 سالہ سیاستدان بِلڈ ایکواڈور موومنٹ کے امیدوار تھے۔ ولاویسینسیو کے انتخابی مہم کے مشیر پیٹریسیو زوکیلینڈا نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ امیدوار کو فائرنگ سے پہلے جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی تھیں، جس کی اطلاع انھوں نے حکام کو دی تھی۔ انہوں نے بین الاقوامی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ تشدد کے خلاف کارروائی کریں، اس کی وجہ بڑھتے ہوئے تشدد اور منشیات کی اسمگلنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایکواڈور کے لوگ رو رہے ہیں اور سیاست معاشرے کے کسی فرد کی موت کا باعث نہیں بن سکتی۔