ETV Bharat / international

EAM jaishankar on Ukraine Situation: وزیرخارجہ نے کہا، بھارت نے امن کا راستہ اختیار کیا - روس یوکرین جنگ کے بھارت پر اثرات

وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے لوک سبھا میں یوکرین کی صورتحال EAM jaishankar on Ukraine Situation پر کہا ہے کہ بھارت ہمیشہ امن کا حامی رہا ہے، بھارت کسی بھی قسم کی محاذ آرائی اور خونریزی کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، یوکرین کے شہر بوچا میں شہریوں کے سفاکانہ قتل عام کا ذکر کرتے ہوئے ایس جے شنکر نے کہا کہ میڈیا میں آنے والی تصاویر پریشان کن ہیں اور بھارت اس کی منصفانہ اور آزادانہ تحقیقات کے مطالبے کی حمایت کرتا ہے۔

EAM jaishankar reply in Lok Sabha
وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر
author img

By

Published : Apr 6, 2022, 3:47 PM IST

پارلیمنٹ میں یوکرین کے بحران پر بحث کا جواب دیتے ہوئے، وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا EAM jaishankar on Ukraine Situation کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان محاذ آرائی کے سلسلے میں کسی بھی قسم کی سیاست کے حق میں نہیں ہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ تشدد اور معصوم جانوں کی قیمت پر کوئی حل نہیں نکل سکتا، مذاکرات اور سفارت کاری ہی واحد حل ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کے عالمی حالات میں ہم سمجھتے ہیں کہ تمام ممالک کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور تمام بین الاقوامی قوانین اور سب کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کرنا چاہیے۔مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے یوکرین کے بوچا شہر میں ہلاکتوں کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعہ کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔

اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے روس یوکرین جنگ پر حکومت ہند کے موقف کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے امن کا راستہ اختیار کیا ہے۔ لوک سبھا میں ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ جہاں تک روس-یوکرین جنگ کا تعلق ہے، بھارت اس لڑائی کے خلاف ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت واضح طور پر سمجھتا ہے کہ لڑائی سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔ متنازعہ مسائل بات چیت اور امن سے ہی حل ہو سکتے ہیں۔ بحث کے دوران یوکرین کے بوچا شہر میں متعدد ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے ہلاکتوں کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ مسئلہ خون بہا کر اور معصوم جانوں کی قیمت پر حل نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ ہم بوچا میں ہونے والی ہلاکتوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ انتہائی سنگین مسئلہ ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منیش تیواری اور آر ایس پی کے رکن پارلیمنٹ این کے پریما چندرن کے نوٹس پر منگل کو لوک سبھا میں یوکرین کے معاملے پر بحث ہوئی۔بحث کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ نے حکومت ہند کی جانب سے ایڈوائزری جاری کرنے میں تاخیر، آپریشن گنگا اور یوکرین روس جنگ میں حکومت ہند کے موقف کے حوالے سے مختلف سوالات اٹھائے۔ بدھ کو لوک سبھا میں بحث کا جواب دیتے ہوئے، وزیر خارجہ نے لڑائی پر بھارت کے موقف کو واضح کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کسی اور ملک نے اپنے شہریوں کا اتنے بڑے پیمانے پر انخلاء نہیں کیا ہے۔یہ صرف وزیر اعظم نریندر مودی کے ذاتی اثر و رسوخ اور روس اور یوکرین سمیت ریاستوں کے سربراہان کے ساتھ ان کی ذاتی سطح پر بات چیت کی وجہ سے ممکن ہوسکا۔ انہوں نے یوکرین سے لائے گئے بھارتی طلباء کے مفادات کا خیال رکھنے کا وعدہ کرتے ہوئے تعلیم اور تعلیمی قرضوں سمیت ہر معاملے پر کہا کہ حکومت ان کے مفادات کے تحفظ کے لئے پابند عہد ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

PM Modi meet Russian FM: یوکرین بحران کے درمیان وزیراعظم مودی کی روسی وزیر خارجہ سے ملاقات

Russian FM Visits India: ماسکو ہر وہ چیز فراہم کرنے کے لیے تیار ہے جو نئی دہلی خریدنا چاہتا ہے: روسی وزیر خارجہ

Russian FM Visits India: ایس جے شنکر کی روسی وزیر خارجہ لاوروف کے ساتھ دہلی میں بات چیت

جے شنکر نے کہا کہ یوکرین کے نائب وزیراعظم نے اضافی ادویات کے لیے بھارت سے مدد مانگی ہے، بھارت جلد ہی دوائیں بھیجے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سمت میں کوششیں جاری ہیں کہ یوکرین روس تنازعہ کا بھارت کی معیشت پر کم سے کم اثر پڑے۔ انہوں نے کہا کہ باسمتی چاول، چینی اور گندم کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ادویات کی برآمد بھی حوصلہ افزا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان غذائی اجناس اور دیگر اشیا کی عالمی مانگ کے سلسلے میں سرگرم عمل ہے اور بھارت خوردنی تیل کے متبادل تلاش کر رہا ہے۔ حکومت عالمی مارکیٹ میں دستیاب آپشنز پر مسلسل غور کر رہی ہے۔ وزیر خارجہ کے مطابق یوکرین کی صورتحال کا اثر بھارت کے علاوہ دنیا کے دیگر ممالک کی معیشتوں پر پڑ رہا ہے۔

پارلیمنٹ میں یوکرین کے بحران پر بحث کا جواب دیتے ہوئے، وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا EAM jaishankar on Ukraine Situation کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان محاذ آرائی کے سلسلے میں کسی بھی قسم کی سیاست کے حق میں نہیں ہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ تشدد اور معصوم جانوں کی قیمت پر کوئی حل نہیں نکل سکتا، مذاکرات اور سفارت کاری ہی واحد حل ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کے عالمی حالات میں ہم سمجھتے ہیں کہ تمام ممالک کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور تمام بین الاقوامی قوانین اور سب کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کرنا چاہیے۔مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے یوکرین کے بوچا شہر میں ہلاکتوں کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعہ کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔

اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے روس یوکرین جنگ پر حکومت ہند کے موقف کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے امن کا راستہ اختیار کیا ہے۔ لوک سبھا میں ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ جہاں تک روس-یوکرین جنگ کا تعلق ہے، بھارت اس لڑائی کے خلاف ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت واضح طور پر سمجھتا ہے کہ لڑائی سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔ متنازعہ مسائل بات چیت اور امن سے ہی حل ہو سکتے ہیں۔ بحث کے دوران یوکرین کے بوچا شہر میں متعدد ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے ہلاکتوں کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ مسئلہ خون بہا کر اور معصوم جانوں کی قیمت پر حل نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ ہم بوچا میں ہونے والی ہلاکتوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ انتہائی سنگین مسئلہ ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منیش تیواری اور آر ایس پی کے رکن پارلیمنٹ این کے پریما چندرن کے نوٹس پر منگل کو لوک سبھا میں یوکرین کے معاملے پر بحث ہوئی۔بحث کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ نے حکومت ہند کی جانب سے ایڈوائزری جاری کرنے میں تاخیر، آپریشن گنگا اور یوکرین روس جنگ میں حکومت ہند کے موقف کے حوالے سے مختلف سوالات اٹھائے۔ بدھ کو لوک سبھا میں بحث کا جواب دیتے ہوئے، وزیر خارجہ نے لڑائی پر بھارت کے موقف کو واضح کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کسی اور ملک نے اپنے شہریوں کا اتنے بڑے پیمانے پر انخلاء نہیں کیا ہے۔یہ صرف وزیر اعظم نریندر مودی کے ذاتی اثر و رسوخ اور روس اور یوکرین سمیت ریاستوں کے سربراہان کے ساتھ ان کی ذاتی سطح پر بات چیت کی وجہ سے ممکن ہوسکا۔ انہوں نے یوکرین سے لائے گئے بھارتی طلباء کے مفادات کا خیال رکھنے کا وعدہ کرتے ہوئے تعلیم اور تعلیمی قرضوں سمیت ہر معاملے پر کہا کہ حکومت ان کے مفادات کے تحفظ کے لئے پابند عہد ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

PM Modi meet Russian FM: یوکرین بحران کے درمیان وزیراعظم مودی کی روسی وزیر خارجہ سے ملاقات

Russian FM Visits India: ماسکو ہر وہ چیز فراہم کرنے کے لیے تیار ہے جو نئی دہلی خریدنا چاہتا ہے: روسی وزیر خارجہ

Russian FM Visits India: ایس جے شنکر کی روسی وزیر خارجہ لاوروف کے ساتھ دہلی میں بات چیت

جے شنکر نے کہا کہ یوکرین کے نائب وزیراعظم نے اضافی ادویات کے لیے بھارت سے مدد مانگی ہے، بھارت جلد ہی دوائیں بھیجے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سمت میں کوششیں جاری ہیں کہ یوکرین روس تنازعہ کا بھارت کی معیشت پر کم سے کم اثر پڑے۔ انہوں نے کہا کہ باسمتی چاول، چینی اور گندم کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ادویات کی برآمد بھی حوصلہ افزا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان غذائی اجناس اور دیگر اشیا کی عالمی مانگ کے سلسلے میں سرگرم عمل ہے اور بھارت خوردنی تیل کے متبادل تلاش کر رہا ہے۔ حکومت عالمی مارکیٹ میں دستیاب آپشنز پر مسلسل غور کر رہی ہے۔ وزیر خارجہ کے مطابق یوکرین کی صورتحال کا اثر بھارت کے علاوہ دنیا کے دیگر ممالک کی معیشتوں پر پڑ رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.