ETV Bharat / international

Jaishankar in Moscow ماسکو میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی روسی وزیر خارجہ سے ملاقات - بھارت اور روس

وزیر خارجہ جے شنکر روس اور یوکرین کے جنگ کے درمیان ماسکو میں ہیں۔ اس دوران جے شنکر نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف سے ملاقات بھی کی۔ فروری میں یوکرین تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے جے شنکر اور لاوروف اس سے قبل چار مرتبہ ملاقات کرچکے ہیں۔ Jaishankar in Moscow

eam jaishankar and russian foreign minister meeting in moscow
وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی روسی وزیر خارجہ سے ملاقات
author img

By

Published : Nov 8, 2022, 4:59 PM IST

نئی دہلی: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ماسکو میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کی۔ اس دوران دونوں رہنماوں نے باہمی مفادات کے دو طرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ پیر کی شام ماسکو پہنچے ہیں۔ ایس جے شنکر نے روسی وزیرخارجہ کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ کوویڈ نے تجارتی مشکلات کو عالمی معیشت کو متاثر کیا ہے اور اب ہم یوکرین تنازعہ کے نتائج دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں دو طرفہ تعلقات کا تعلق ہے، ہمارا مقصد عصری، متوازن، باہمی طور پر فائدہ مند اور طویل مدتی مصروفیت کو وضع کرنا ہے۔ Jaishankar in Moscow

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

قابل ذکر ہے کہ فروری میں یوکرین تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے جے شنکر اور لاوروف پہلے ہی چار مرتبہ ملاقات کر چکے ہیں۔ یوکرین تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے، وزیر اعظم نریندر مودی نے روسی صدر پوتن کے ساتھ ساتھ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بھی کئی بار بات کی ہے۔ 4 اکتوبر کو زیلنسکی کے ساتھ فون پر بات چیت میں مودی نے کہا کہ کوئی فوجی حل نہیں ہو سکتا اور یہ کہ بھارت کسی بھی امن کوششوں میں تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔

16 ستمبر کو ازبک شہر سمرقند میں پوتن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات میں مودی نے ان سے کہا کہ آج کا دور جنگ کا نہیں ہے۔ بھارت نے ابھی تک یوکرین پر روسی حملے کی مذمت نہیں کی ہے اور اس کا موقف رہا ہے کہ بحران کو سفارت کاری اور بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔

ماسکو پہنچنے پر جے شنکر نے کہا کہ آج یہاں ماسکو میں آکر بہت خوش ہوں۔ ہماری بات چیت مجموعی عالمی صورتحال کے ساتھ ساتھ مخصوص علاقائی خدشات کو بھی حل کرے گی۔ بھارت اور روس کا تعلق غیر معمولی طور پر مستحکم رشتہ رہا ہے۔

نئی دہلی: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ماسکو میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کی۔ اس دوران دونوں رہنماوں نے باہمی مفادات کے دو طرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ پیر کی شام ماسکو پہنچے ہیں۔ ایس جے شنکر نے روسی وزیرخارجہ کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ کوویڈ نے تجارتی مشکلات کو عالمی معیشت کو متاثر کیا ہے اور اب ہم یوکرین تنازعہ کے نتائج دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں دو طرفہ تعلقات کا تعلق ہے، ہمارا مقصد عصری، متوازن، باہمی طور پر فائدہ مند اور طویل مدتی مصروفیت کو وضع کرنا ہے۔ Jaishankar in Moscow

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

قابل ذکر ہے کہ فروری میں یوکرین تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے جے شنکر اور لاوروف پہلے ہی چار مرتبہ ملاقات کر چکے ہیں۔ یوکرین تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے، وزیر اعظم نریندر مودی نے روسی صدر پوتن کے ساتھ ساتھ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بھی کئی بار بات کی ہے۔ 4 اکتوبر کو زیلنسکی کے ساتھ فون پر بات چیت میں مودی نے کہا کہ کوئی فوجی حل نہیں ہو سکتا اور یہ کہ بھارت کسی بھی امن کوششوں میں تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔

16 ستمبر کو ازبک شہر سمرقند میں پوتن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات میں مودی نے ان سے کہا کہ آج کا دور جنگ کا نہیں ہے۔ بھارت نے ابھی تک یوکرین پر روسی حملے کی مذمت نہیں کی ہے اور اس کا موقف رہا ہے کہ بحران کو سفارت کاری اور بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔

ماسکو پہنچنے پر جے شنکر نے کہا کہ آج یہاں ماسکو میں آکر بہت خوش ہوں۔ ہماری بات چیت مجموعی عالمی صورتحال کے ساتھ ساتھ مخصوص علاقائی خدشات کو بھی حل کرے گی۔ بھارت اور روس کا تعلق غیر معمولی طور پر مستحکم رشتہ رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.