دمشق: شام کے پانیوں میں لبنان سے تارکین وطن کو لے جانے والی ایک کشتی ڈوبنے سے کم از کم 70 افراد کی موت اور متعدد زخمی ہوگئے۔ شام کی وزارت صحت نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔ وزارت نے کہا کہ کشتی پر سوار 20 افراد کو بچا لیا گیا اور ان کا ساحلی شہر طرطوس میں علاج کیا جا رہا ہے، طرطوس کے قریب جمعرات کو کشتی ڈوب گئی تھی۔ سرچ آپریشن تاحال جاری ہے۔ Boat Sinks off in Syria
شام کے بندرگاہوں کے ڈائریکٹر جنرل سمر قبروسلی نے کہا کہ جمعہ کو تلاشی کی کارروائیاں جاری تھی۔ انہوں نے پہلے کہا تھا کہ تیز ہواؤں نے ریسکیو آپریشن کو مشکل بنا دیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ لبنانی، شامی اور فلسطینیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے بحران زدہ لبنان سے سمندر کے راستے یورپ جانے کی کوشش وبال جان بن رہی ہے۔ سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کشتی میں 120 سے 150 افراد سوار تھے۔ جس میں لبنانی، شامی اور دیگر نامعلوم شہری سمیت تمام لوگ قبرص جا رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Migrants Killed on Spanish Border: اسپین کی سرحد میں داخل ہونے کے لیے بھگدڑ مچنے سے 18 تارکین وطن ہلاک
واضح رہے کہ صرف لبنان میں، دسیوں ہزار لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور لبنانی پاؤنڈ اپنی قدر کا 90 فیصد سے زیادہ گر گیا ہے، جس سے ہزاروں خاندانوں کی قوت خرید ختم ہو گئی ہے جو اب انتہائی غربت میں زندگی گزار رہے ہیں۔ ہزاروں لبنانی، شامی اور فلسطینی گزشتہ مہینوں میں یورپ میں بہتر مواقع کی تلاش میں کشتیوں پر سوار ہوکر لبنان چھوڑ چکے ہیں۔ لبنان کی آبادی 60 لاکھ ہے، جس میں 10 لاکھ شامی مہاجرین بھی شامل ہیں، اور 2019 کے اواخر سے شدید اقتصادی بحران کی لپیٹ میں ہے جس نے تین چوتھائی سے زیادہ آبادی کو غربت کی طرف دکھیل دیا ہے۔ (یو این آئی مشمولات)