نیویارک: ایک تحقیق کے مطابق ملیریا کے خلاف دہائیوں سے جاری جنگ کا حل صابن میں پایا جاسکتا ہے۔ یونیورسٹی آف ٹیکساس ایٹ ایل پاسو (یو ٹی ای پی) کے سائنسدانوں نے پایا کہ لیکوڈ صابن کی ایک چھوٹی سی مقدار کیڑے مار ادویات کے بعض طبقوں کی طاقت کو دس گنا سے زیادہ بڑھا سکتی ہے۔ یو ٹی ای پی کے شعبہ حیاتیاتی سائنس کے اسسٹنٹ پروفیسرکولنز کامڈیم، نے کہا کہ یہ دریافت امید افزا خبر ہے کیونکہ ملیریا پھیلانے والے مچھر موجودہ کیڑے مار ادویات کے خلاف تیزی سے مزاحم دکھائی دیتے ہیں۔
کامڈیم نے کہا کہ مچھر گزشتہ دو دہائیوں میں زیادہ تر کیڑے مار ادویات کے خلاف مزاحم ہو گئے ہیں۔ اب عمل کے نئے طریقوں کے ساتھ متبادل فارمولیشن تیار کرنے کی دوڑ جاری ہے۔ یو ٹی ای پی میں ریسرچ اسسٹنٹ پروفیسر، کیرولین فوئٹ نے کہا کہ دونوں لیبارٹری ٹیسٹ اور فیلڈ ٹرائلز نے یہ ظاہر کیا ہے کہ نیونیکوٹینائڈز، کیڑے مار ادویات کا ایک خاص طبقہ، موجودہ کیڑے مار ادویات کے خلاف مزاحمت ظاہر کرنے والی ہدف کی آبادی کے لیے ایک امید افزا متبادل ہے۔
تاہم، نیونیکوٹینائڈز مچھروں کی کچھ نسلوں کو نہیں مار سکتے جب تک کہ ان کی طاقت میں اضافہ نہ کیا جائے۔ اس معاملے میں، فویئٹ نے کہا کہ صابن طاقت بڑھانے والا مادہ ہے۔ ملیریا ایک تباہ کن مچھر سے پھیلنے والی بیماری ہے جو سب صحارا افریقہ، ایشیا اور لاطینی امریکہ میں پھیلتی ہے، جس سے بخار، تھکاوٹ، سر درد اور سردی لگتی ہے۔ یہ بیماری جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔
سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول کے مطابق، 2020 میں دنیا بھر میں ملیریا کے 241 ملین کیسز سامنے آئے، جس کے نتیجے میں 627,000 اموات ہوئیں۔ پلوز نگلیکٹیڈ ٹروپکل ڈیزیز میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں، ٹیم نے تین کم لاگت السی کے تیل پر مبنی صابن کا انتخاب کیا جو سب صحارا افریقہ میں پائے جاتے ہیں۔ ٹیم نے مطالعہ میں لکھا ہے کہ تمام معاملات میں، کیڑے مار ادویات نے افادیت میں نمایاں اضافہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:ڈینگو، ملیریا اور چکن گنیا میں ان دواؤں کا بلکل استعمال نہیں کریں
کیمرون کی یونیورسٹی آف یاونڈے میں ڈاکٹریٹ کے طالب علم اشو فریڈ نے کہا کہ، صابن کے تینوں برانڈز نے کیڑے مار ادویات کے استعمال کے مقابلے میں اموات کی شرح میں 30 فیصد سے 100 فیصد تک اضافہ کیا۔ ٹیم نے صابن کو کیڑے مار ادویات کے ایک طبقے کے ساتھ ملانے کا بھی تجربہ کیا جسے پائریٹروائڈز کہتے ہیں۔ تاہم ان معاملات میں انہیں کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ ٹیم کو یہ معلوم کرنے کے لیے اضافی ٹیسٹ کرنے کی امید ہے کہ کیڑے مار ادویات کو بڑھانے کے لیے صابن کی کتنی ضرورت ہے۔ کامڈیم نے کہا کہ ہم ایک صابن کیڑے مار دوا تیار کرنا پسند کریں گے جو افریقہ میں گھر کے اندر استعمال ہو اور صارفین کے لیے صحت مند ہو سکے۔