گزشتہ سال افغانستان میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ ایک بھارتی وفد نے کابل کا دورہ کیا جس کے ایک دن بعد، پاکستان نے جمعہ کو کہا کہ وہ نہیں چاہے گا کہ کوئی بھی ملک افغانستان میں تباہ کن کردار ادا کرے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ایک سینئر سفارت کار کی قیادت میں ایک ٹیم اس ملک میں بھارتی انسانی امداد کے آپریشنز اور رسد کا جائزہ لینے کے لیے کابل گئی ہے اور وہاں حکمران طالبان کے سینئر ارکان سے بھی ملاقات کر رہی ہے۔Indian Delegation Visit to Afghanistan
بھارتی وزارت خارجہ نے جمعرات کو کہا کہ ٹیم کی قیادت سینئر سفارت کار برائے پاکستان، افغانستان، ایران (پی اے آئی) جے پی سنگھ کررہے ہیں۔ یہ ٹیم طالبان کے سینئر ارکان سے ملاقات کرے گی اور بھارت کی طرف سے بھیجی گئی امداد کے بارے میں بات چیت کرے گی۔ اسی دوران جمعہ کو پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ افغانستان میں بھارت کے کردار کے حوالے سے پاکستان کے خیالات سب جانتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Indian delegation meets Taliban leaders: بھارتی وفد کی کابل میں سینئر طالبان رہنماؤں سے ملاقات
ہندوستانی ٹیم کے دورہ کابل اور ہندوستان کی طرف سے افغانستان میں سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کی اطلاعات پر ایک سوال کے جواب میں، ترجمان نے کہا، "افغانستان میں بھارت کے کردار کے بارے میں ہمارے خیالات تاریخی طور پر معروف ہیں۔ تاہم، حال ہی میں افغان حکام کی درخواست پر، پاکستان نے خصوصی اشارے کے طور پر ہندوستانی گندم کی کھیپ (افغانستان) کی نقل و حمل کی اجازت دی۔ انہوں نے کہا کہ ’’پاکستان نہیں چاہتا کہ کوئی بھی ملک مستحکم اور خوشحال افغانستان کی راہ میں تخریبی کردار ادا کرے۔‘‘