کراچی: پاکستان کے جنوبی صوبہ سندھ میں ڈاکوؤں نے اتوار کو ایک ہندو مندر پر راکٹ لانچر سے حملہ کر دیا۔ ایک پولیس اہلکار نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ حملہ آوروں نے صوبہ سندھ کے علاقے کاشمور میں مقامی ہندو برادری کے تعمیر کردہ ایک چھوٹے مندر اور اقلیتی ہندو برادری کے افراد کے قریبی گھروں پر راکٹ سے حملہ کیا۔ حملہ آوروں نے اتوار کو مندر پر گولہ باری کی جس کے بعد کاشمور-کندھ کوٹ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) عرفان سیمو کی قیادت میں ایک پولیس ٹیم موقع پر پہنچی۔
پولیس افسر نے بتایا کہ حملہ آوروں نے مندر پر راکٹ فائر کیے۔ یہ مندر حملے کے دوران بند تھا۔ انہوں نے کہا کہ مندر ہر سال باگڈی برادری کے زیر اہتمام مذہبی خدمات کے لیے کھولا جاتا ہے۔ سمو نے کہا، 'یہ حملہ اتوار کو ہوا۔ پولیس ٹیم موقعے پر پہنچی تو حملہ آور اندھا دھند فائرنگ کر کے فرار ہو گئے۔ ہم علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔' پولیس افسر نے اندازہ لگایا کہ حملے میں آٹھ یا نو بندوق بردار ملوث تھے۔ باگڈی برادری کے ایک رکن ڈاکٹر سریش نے بتایا کہ ڈاکوؤں کی طرف سے داغا گیا 'راکٹ' نہیں پھٹا جس کے نتیجے میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس سے کمیونٹی کی حفاظت کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کی وجہ سے مکین خوف میں مبتلا ہیں۔ ایس ایس پی سمو نے ہندو برادری کے ارکان کو ان کی حفاظت کا یقین دلایا۔ کاشمور کے علاقے میں ہندوؤں کی بڑی آبادی ہے۔
مزید پڑھیں: Seema Haider Update سیما حیدر کے کتنے بوائے فرینڈ؟ سہیلی نے 'پول' کھول دی
Temple demolished in Pakistan پاکستان میں 150 سال پرانا مندر منہدم
سیما حیدر کو لے کر ڈاکوؤں کی دھمکی
یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ڈاکوؤں نے چند روز قبل کاشمور اور گھوٹکی ندی کے علاقے میں سیما حیدر جکھرانی کے بھارتی لڑکے سے معاشقے کا بدلہ لینے کے لیے ہندو عبادت گاہوں اور ہندو برادری پر حملے کی دھمکی دی تھی۔ پاکستان کی رہائشی سیما حیدر چار بچوں کی ماں ہے اور وہ اپنے چاروں بچوں سمیت پاکستان چھوڑ کر ایک ہندو نوجوان کے ساتھ رہنے کے لیے بھارت آ گئی ہیں۔ سیما کا دعویٰ ہے کہ 2019 میں آن لائن گیم PubG کھیلتے ہوئے مذکورہ شخص سے دوستی کی تھی اور اس سے محبت ہو گئی تھی۔