ETV Bharat / international

Saudi Foreign Ministet On Oil Production تیل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ خالصتاً اقتصادی معاملہ

author img

By

Published : Oct 12, 2022, 7:54 PM IST

سعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اوپیک پلس کا فیصلہ خالصتاً اقتصادی ہے اور اسے رکن ممالک نے متفقہ طور پرقبول کیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سعودی وزیر خارجہ نے العربیہ کو بتایا کہ ایران کے ساتھ بات چیت ابھی تک ٹھوس نتائج تک نہیں پہنچی ہے اور ہم مذاکرات کے چھٹے دور کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ Saudi Foreign Ministet On Oil Production

Etv Bharat
Etv Bharat

ریاض: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ اوپیک پلس کا فیصلہ خالصتاً اقتصادی ہے اور اسے رکن ممالک نے متفقہ طور پرقبول کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا 'اوپیک پلس ممالک نے ذمہ داری سے کام کیا اور مناسب فیصلہ کیا۔یہ بات انہوں نے'العربیہ اور الحدث چینلوں کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ 'اوپیک پلس ممالک مارکیٹ کو مستحکم کرنے اور پروڈیوسروں اور صارفین کے مفادات کے حصول کی کوشش کرتے ہیں۔' انہوں نے وضاحت کی کہ 'واشنگٹن کے ساتھ تعلقات اسٹریٹجک ہیں اور خطے کی سلامتی اور استحکام کی بنیاد پرقائم ہیں۔' Saudi Foreign Ministet On Oil Production

سعودی وزیر خارجہ نے ’العربیہ‘ کو بتایا کہ 'ریاض اور واشنگٹن کے درمیان فوجی تعاون دونوں ممالک کے مفادات کے لیے جاری ہے اور اس نے خطے کے استحکام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔امریکا کے ساتھ ہمارے تعلقات ادارہ جاتی ہیں جب سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات قائم ہیں۔روس- یوکرائن جنگ پر انہوں نے کہا کہ 'ہم تنازع کو روکنے کے لیے یوکرینی بحران کے فریقین کو بات چیت کی طرف لانا چاہتے ہیں۔'

یمنی بحران کے بارے میں انہوں نے وضاحت کی کہ 'یمن میں جنگ بندی میں توسیع کی کوششیں ابھی تک جاری ہیں۔ یمنی حکومت نے یمن کے مفاد کے حوالے سے ایک اعلی ذمہ داری کے ساتھ بڑی لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سعودی وزیر خارجہ نے العربیہ کو بتایا کہ ایران کے ساتھ بات چیت ابھی تک ٹھوس نتائج تک نہیں پہنچی ہے اور ہم مذاکرات کے چھٹے دور کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ چین کے ساتھ تعلقات پر بن فرحان نے بتایا کہ چین کے ساتھ تعلقات پہلی سطح پر اقتصادی ہیں اور ہمارے پاس بہت سے مشترکہ اقتصادی منصوبے ہیں۔'سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ عراق میں جاری سیاسی بحران جلد ختم ہوگا۔

ریاض: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ اوپیک پلس کا فیصلہ خالصتاً اقتصادی ہے اور اسے رکن ممالک نے متفقہ طور پرقبول کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا 'اوپیک پلس ممالک نے ذمہ داری سے کام کیا اور مناسب فیصلہ کیا۔یہ بات انہوں نے'العربیہ اور الحدث چینلوں کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ 'اوپیک پلس ممالک مارکیٹ کو مستحکم کرنے اور پروڈیوسروں اور صارفین کے مفادات کے حصول کی کوشش کرتے ہیں۔' انہوں نے وضاحت کی کہ 'واشنگٹن کے ساتھ تعلقات اسٹریٹجک ہیں اور خطے کی سلامتی اور استحکام کی بنیاد پرقائم ہیں۔' Saudi Foreign Ministet On Oil Production

سعودی وزیر خارجہ نے ’العربیہ‘ کو بتایا کہ 'ریاض اور واشنگٹن کے درمیان فوجی تعاون دونوں ممالک کے مفادات کے لیے جاری ہے اور اس نے خطے کے استحکام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔امریکا کے ساتھ ہمارے تعلقات ادارہ جاتی ہیں جب سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات قائم ہیں۔روس- یوکرائن جنگ پر انہوں نے کہا کہ 'ہم تنازع کو روکنے کے لیے یوکرینی بحران کے فریقین کو بات چیت کی طرف لانا چاہتے ہیں۔'

یمنی بحران کے بارے میں انہوں نے وضاحت کی کہ 'یمن میں جنگ بندی میں توسیع کی کوششیں ابھی تک جاری ہیں۔ یمنی حکومت نے یمن کے مفاد کے حوالے سے ایک اعلی ذمہ داری کے ساتھ بڑی لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سعودی وزیر خارجہ نے العربیہ کو بتایا کہ ایران کے ساتھ بات چیت ابھی تک ٹھوس نتائج تک نہیں پہنچی ہے اور ہم مذاکرات کے چھٹے دور کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ چین کے ساتھ تعلقات پر بن فرحان نے بتایا کہ چین کے ساتھ تعلقات پہلی سطح پر اقتصادی ہیں اور ہمارے پاس بہت سے مشترکہ اقتصادی منصوبے ہیں۔'سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ عراق میں جاری سیاسی بحران جلد ختم ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: OPEC Cut Oil Production اوپیک کا تیل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ، امریکا سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کا دوبارہ جائزہ لے گا



یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.