ٹوکیو: جاپان کے ایشیکاوا پریفیکچر میں یکم جنوری کو آنے والے طاقتور زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد بدھ کو 64 تک پہنچ گئی۔ تاہم، طاقتور زلزلے کی وجہ سے ہونے والی تباہی کا مکمل اندازہ ابھی تک نہیں لگایا جاسکا ہے۔ کیوڈو نیوز نے رپورٹ کیا کہ جاپان کی موسمیاتی ایجنسی نے ممکنہ مٹی کے تودے گرنے کے بارے میں خبردار کیا ہے کیونکہ پریفیکچر کے آفت زدہ علاقوں میں جمعرات تک وقفے وقفے سے بارش متوقع ہے۔
دریں اثنا، میونسپل حکام کا کہنا ہے انہیں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کے زندہ دفن ہونے یا منہدم مکانات کے نیچے پھنسے ہوئے متعدد واقعات کے بارے میں معلومات موصول ہوئی ہیں۔ جس کی وجہ سے اموات کی تعداد میں بھی اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔ جاپان کی موسمیاتی ایجنسی (جے ایم اے) کے مطابق وسطی جاپان میں اور اس کے آس پاس کئی طاقتور زلزلے محسوس کیے گئے۔ یہاں مقامی وقت کے مطابق آج صبح 10 بج کر 54 منٹ پر جزیرہ نما نوٹو میں آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.5 ریکارڈ کی گئی۔
ایشیکاوا پریفیکچر میں جزیرہ نما نوٹو پر تقریباً 10 کلومیٹر کی گہرائی میں پیر کے روز زلزلے کے کئی شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ان میں سے ایک کی ابتدائی شدت 7.6 تھی۔ جے ایم اے نے اسے باضابطہ طور پر اسے 2024 نوٹو جزیرہ نما زلزلہ کا نام دیا ہے۔ جے ایم اے نے زلزلے کے بعد بحیرہ جاپان کے کنارے سونامی کی تمام ایڈوائزری اٹھا لی ہے، تاہم موسمی حکام نے خبردار کیا ہے کہ ہفتے میں، خاص طور پر اگلے دو سے تین دنوں میں دوبارہ شدید جھٹکے آ سکتے ہیں۔ (یواین آی مشمولات کے ساتھ)
یہ بھی پڑھیں