ایران کے دارالحکومت تہران میں آذربائیجان کے سفارت خانے پر مسلح افراد کی جانب سے کیے گئے حملے میں ایک سکیورٹی گارڈ ہلاک ہو گیا ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ نے کہا کہ جمعہ کے حملے میں ایک سکیورٹی اہلکار ہلاک اور دو افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، حملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شیشہ ٹوٹا ہوا ہے اور سفارت خانے کی عمارت کے اندر ایک دروازے کو نقصان پہنچا ہے۔
تہران میں پولیس نے کہا کہ انہوں نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار بھی کر لیا ہے اور حملے کے پیچھے کے محرکات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی تسنیم نے پولیس چیف کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ مشتبہ شخص دو کمسن بچوں کے ساتھ سفارت خانے میں داخل ہوا تھا اور ممکن ہے کہ وہ ذاتی مسائل سے متاثر ہو۔ وہیں ترک وزیر خارجہ نے ٹویٹر پر اس حملے کی مذمت کی۔ انہوں نے متاثرہ کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔
قابل ذکر ہے کہ ایران، جو لاکھوں نسلی آذربائیجانیوں کا گھر ہے، طویل عرصے سے باکو پر اپنی سرزمین میں علیحدگی پسندانہ جذبات کو ہوا دینے کا الزام لگاتا رہا ہے۔ باکو اور تہران کے درمیان تعلقات روایتی طور پر تلخ رہے ہیں کیونکہ ترک زبان بولنے والا آذربائیجان، ایران کے تاریخی حریف ترکیہ کا قریبی اتحادی ہے۔ ایران کو اسرائیل کے ساتھ آذربائیجان کے فوجی تعاون پر بھی شبہ ہے کیونکہ اسرائیل باکو کو ہتھیار فراہم کرتا ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ تل ابیب ممکنہ طور پر آذربائیجان کی سرزمین کو ایران کے خلاف پل کے طور پر استعمال کر سکتا ہے۔