پشاور (پاکستان): پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ افغانستان میں مقیم پاکستانی خاتون کا شوہر پاکستان اوریجن کارڈ (پی او سی) کا حقدار ہے، جسے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی طرف سے جاری کیا جاتا ہے۔ڈان اخبار نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔Pakistan Court decision
ڈان اخبار کے مطابق جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس عبدالشکور پر مشتمل بینچ نے پاکستانی خاتون ثمینہ روحی کی درخواست پر فیصلہ سنایا، جس میں انہوں نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ وہ افغانستان میں مقیم ان کے شوہر ناصر محمد کو پاکستانی شہریت دینے کا حکومت کو حکم دے۔
عدالت نے کہا کہ درخواست گزار یا اس کا شوہر وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کی روشنی میں پی او سی کے لیے نادرا سے رجوع کر سکتا ہے۔
خاتون نے سٹیزن شپ ایکٹ کی شق کو چیلنج کیا تھا، جس کے تحت پاکستانی مردوں کی غیر ملکی بیویوں کو پاکستانی شہریت دینے کا انتظام ہے لیکن پاکستانی خواتین کے غیر ملکی شوہروں کو نہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ قانون پاکستانی خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کرتا ہے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ پاکستان سٹیزن شپ ایکٹ 1951 کے سیکشن 10(2) کو غیر آئینی اور امتیازی قرار دیا جائے، جس کے تحت پاکستانی کی غیر ملکی بیوی ملک کی شہریت کی حقدار تھی، لیکن پاکستانی خاتون کا غیر ملکی شوہر اس سے محروم تھا۔
بنچ نے پاکستان سٹیزن شپ ایکٹ کے سیکشن 10 کو غیر آئینی اور غیر اسلامی قرار دیا۔
خاتون کے وکیل نے بتایا کہ خاتون کا تعلق معزز گھرانے سے ہے، اس کی شادی 1985 میں افغانستان کے نصیر محمد سے ہوئی تھی اور اس شادی سے ان کے پانچ بچے ہیں اور تمام پاکستانی شہری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ درخواست گزار کا شوہر کافی عرصے سے کویت میں کام کر رہا ہے اور اسے اپنے اہل خانہ سے ملنے کے لیے صرف ایک ماہ کا پاکستانی ویزا دیا گیا تھا۔
یواین آئی