نئی دہلی: پاکستان کے سابق صدر اور چیف آف آرمی سٹاف پرویز مشرف طویل علالت کے بعد اتوار کو متحدہ عرب امارات کے دبئی کے امریکن ہسپتال میں انتقال کر گئے۔ کانگریس کے سینئر رہنما ششی تھرور نے پرویز مشرف کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک زمانے میں بھارت کے ناقابل تسخیر دشمن تھے جو 2002 اور 2007 کے درمیان امن کے لیے ایک حقیقی طاقت بن گئے۔
سابق وزیر مملکت برائے امور خارجہ ششی تھرور نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ سابق پاکستانی صدر، پرویز مشرف، غیر معمولی بیماری سے انتقال کر گئے، ایک زمانے میں بھارت کے ناقابل تسخیر دشمن تھے جو 2002-2007 کے امن کے لیے ایک حقیقی طاقت بن گئے، تھرور نے مزید لکھا کہ پرویز مشرف کے دور اقتدار میں میری اقوام متحدہ میں ان سے سالانہ ملاقات ہوتی تھی، میں نے اُنہیں حکمت عملی اور سوچ میں بہت ہوشیار اور صاف گو پایا۔
جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے بھی ٹویٹ کرکے پرویز مشرف کے انتقال پر گہر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اپنے ٹویٹر پر دل کی گہرائیوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ شاید یہ وہ واحد پاکستانی جنرل تھے جنھوں نے حقیقی معنوں میں مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی کوشش کی۔ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق اور بھارت اور پاکستان کے لیے قابل قبول حل چاہتے تھے۔ محبوبہ نے مزید لکھا کہ اگرچہ گورنمنٹ آف انڈیا نے ان کے اور واجپئی جی کی طرف سے شروع کیے گئے تمام سی بی ایم کو تبدیل کر دیا ہے، لیکن جنگ بندی برقرار رہی۔
واضح رہے کہ 79 سالہ مشرف امائلائیڈوسس میں مبتلا تھے، جو کہ ایک غیر معمولی بیماری ہے جس کی وجہ سے جس کے اعضاء کام کرنا بند کردیتے ہیں اور انسان اس مرض میں ایک زندہ لاش بن کر رہ جاتا ہے۔ مشرف 11 اگست 1943 کو دہلی میں پیدا ہوئے۔انہوں نے 1999 میں ملک میں مارشل لاء لگانے کے بعد چیف ایگزیکٹو کا عہدہ سنبھالا اور 2001 سے 2008 تک پاکستان کے صدر رہے۔