اسلام آباد: پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں چترال علاقے میں بدھ کو سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ میں چار پاکستانی فوجی اور 12 عسکریت پسند مارے گئے۔ اس حملے میں لوگ بڑی تعداد میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔ پاکستانی فوج کے میڈیا ونگ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے یہاں ایک بیان میں بتایا کہ یہ جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب جدید ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں کے ایک گروپ نے چترال ضلع میں پاکستان-افغانستان سرحد کے قریب دو فوجی چوکیوں پر حملہ کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو بھاری نقصان پہنچایا۔ اس دوران دونوں طرف سے بھاری گولی باری ہوئی۔ پاکستانی فوج نے لڑائی میں باقی رہ جانے والے دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ افغانستان کے نورستان اور کنڑ میں عسکریت پسندوں کی نقل وحرکت سے سے متعلق افغان حکومت آگاہ کیا گیا تھا۔ پاکستانی فوج نے امید ظاہر کی کہ افغان عبوری حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی اور پاکستان کے خلاف عسکریت پسندانہ کارروائیوں کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
یو این آئی