یروشلم: یروشلم میں ہفتے کی رات فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان دو اسرائیل مخالف حملوں کے بعد جھڑپیں ہوئیں۔ اسرائیلی پولیس ان لوگوں کا پتہ لگانے کے لیے شہر کے عرب علاقوں میں داخل ہوئی جنہوں نے پچھلے پرتشدد واقعہ میں حملہ آوروں کی مدد کی تھی، جس سے فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپیں شروع ہوئیں۔ قبل ازیں جمعہ کی شام مشرقی یروشلم کے ایک فلسطینی باشندے نے سات اسرائیلی شہریوں کو گولی مار کر ہلاک اور تین کو زخمی کر دیا تھا۔ اور ہفتے کی صبح ایک فلسطینی نوجوان نے اسرائیلی شہریوں کے ایک گروپ پر فائرنگ کر دی جس سے ان میں سے دو زخمی ہو گئے۔
پولیس نے کہا، "سیکورٹی فورسز کو پتھراؤ، مولوٹوف کاک ٹیلوں اور آتش بازی کا سامنا ہے۔ پولیس کی کارروائی آنے والے دنوں میں بھی جاری رہے گی۔" سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر میں یروشلم کے کئی علاقوں میں آتش بازی کے واقعات دیکھے جا سکتے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج مغربی کنارے کے فلسطینی شہر جیریکو (أريحا) میں داخل ہوگئی۔ تاہم فوج نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔ دریں اثنا، اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے ہفتے کے روز سیکیورٹی کابینہ کی میٹنگ طلب کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Attack in East Jerusalem نیتن یاہو کا مشرقی یروشلم پر گولہ باری کے بعد 'مضبوطی اور پرسکون' ہوکر کارروائی کرنے کا عزم
اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے مشرقی یروشلم میں ایک یہودی بستی میں جمعہ کو ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم سات افراد کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کے بعد حملہ آوروں کے خلاف سخت اور پرسکون ہوکر کارروائی کرنے کا عزم کیا ہے۔ نیتن یاہو حملے کے فوراً بعد جائے وقوع پر پہنچے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکام نے فوری کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور مزید اقدامات پر تبادلہ خیال کے لیے ہفتہ کی شام کو خصوصی سیکیورٹی کابینہ کا اجلاس طلب کرنے کی بھی بات کہی ہے۔
یو این آئی