ETV Bharat / international

سائفر کیس: عمران خان ضمانت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع

اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ عمران خان کی جانب سے ایڈووکیٹ سلمان صفدر کے توسط سے دائر تازہ درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ کا یہ واضح اور طے شدہ اصول ہے کہ ضمانت کو سزا کے طور پر نہیں روکا جانا چاہیے۔ Former Pakistan PM Imran Khan Cipher Case

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 4, 2023, 7:55 PM IST

عمران خان ضمانت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع
عمران خان ضمانت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع

اسلام آباد: سائفر کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم و چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے بعد از گرفتاری ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔ پاکستانی اخبار ڈان کی رپورٹ کے مطابق عمران خان نے اپنی درخواست میں سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ عدالت کی تسلی کے لیے معقو ل ضمانت دینے کو تیار ہیں اور وہ استغاثہ کے گواہان کے ساتھ جعل سازی نہیں کریں گے۔

قبل ازیں 16 اکتوبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ عمران خان کی جانب سے ایڈووکیٹ سلمان صفدر کے توسط سے دائر تازہ درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ کا یہ واضح اور طے شدہ اصول ہے کہ ضمانت کو سزا کے طور پر نہیں روکا جانا چاہیے۔ درخواست میں کہا گیا کہ ضمانت کی منظوری بنیادی طور پر عدالتوں کی صوابدید پر منحصر ہے، ایک ایسی صوابدید جسے انتہائی احتیاط اور ذمہ داری کے ساتھ استعمال کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ عدالتی طاقت کا ایک بنیادی پہلو ہے۔

انہوں نے درخواست میں مزید کہا کہ ہر درخواستِ ضمانت پر متعلقہ حقائق اور حالات کی روشنی میں احتیاط سے غور کیا جانا چاہیے کیونکہ وہ شہریوں کی آزادی سے متعلق ہوتی ہیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 7 اور 9 کی دفعات کے ذریعہ ہر شہری کی آزادی کو فوقیت دی گئی ہے جو اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ قانون کے مطابق کسی بھی شہری کو اس کی زندگی یا آزادی سے محروم نہیں کیا جانا چاہیے اور نہ ہی کسی ملزم کو مجاز عدالت کے قانونی اختیار کے بغیر حراست میں لیا جائے۔

مزید پڑھیں: Pakistan Cipher Case سائفر کیس میں عمران خان کی ضمانت کی درخواست مسترد

Pakistan Cipher Case عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ بدقسمتی سے ایک مایوس کن رجحان پیدا ہوگیا ہے جس کے تحت ریاستی مشینری نے طاقت اور اختیار کی قابلِ اعتراض نمائش کرتے ہوئے جھوٹے مقدمات دائر کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں، سائفر کیس کا اندراج اسی کی ایک مثال ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 16 اکتوبر کے فیصلے کے خلاف اپیل منظور کی جائے اور چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں بعد از گرفتاری ضمانت منظور کی جائے۔

درخواست میں الزام عائد کیا گیا کہ سائفر کیس کا آغاز سیکریٹری داخلہ کے حکم پر کیا گیا اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ذریعے عمل میں لایا گیا، یہ درخواست گزار کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کی ایک اور کوشش ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ یہ درخواست گزار کو نشانہ بنانے کی منظم کوشش فوجداری نظام انصاف کے غلط استعمال کی نمایاں علامت ہے، یہ سب کچھ سیاسی مخالفین کی ہدایت پر ہورہا ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ اس قابل اعتراض طرز عمل کی روشنی میں درخواست گزار ضمانت حاصل کرنے کا حقدار ہے۔

یو این آئی

اسلام آباد: سائفر کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم و چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے بعد از گرفتاری ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔ پاکستانی اخبار ڈان کی رپورٹ کے مطابق عمران خان نے اپنی درخواست میں سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ عدالت کی تسلی کے لیے معقو ل ضمانت دینے کو تیار ہیں اور وہ استغاثہ کے گواہان کے ساتھ جعل سازی نہیں کریں گے۔

قبل ازیں 16 اکتوبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ عمران خان کی جانب سے ایڈووکیٹ سلمان صفدر کے توسط سے دائر تازہ درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ کا یہ واضح اور طے شدہ اصول ہے کہ ضمانت کو سزا کے طور پر نہیں روکا جانا چاہیے۔ درخواست میں کہا گیا کہ ضمانت کی منظوری بنیادی طور پر عدالتوں کی صوابدید پر منحصر ہے، ایک ایسی صوابدید جسے انتہائی احتیاط اور ذمہ داری کے ساتھ استعمال کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ عدالتی طاقت کا ایک بنیادی پہلو ہے۔

انہوں نے درخواست میں مزید کہا کہ ہر درخواستِ ضمانت پر متعلقہ حقائق اور حالات کی روشنی میں احتیاط سے غور کیا جانا چاہیے کیونکہ وہ شہریوں کی آزادی سے متعلق ہوتی ہیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 7 اور 9 کی دفعات کے ذریعہ ہر شہری کی آزادی کو فوقیت دی گئی ہے جو اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ قانون کے مطابق کسی بھی شہری کو اس کی زندگی یا آزادی سے محروم نہیں کیا جانا چاہیے اور نہ ہی کسی ملزم کو مجاز عدالت کے قانونی اختیار کے بغیر حراست میں لیا جائے۔

مزید پڑھیں: Pakistan Cipher Case سائفر کیس میں عمران خان کی ضمانت کی درخواست مسترد

Pakistan Cipher Case عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ بدقسمتی سے ایک مایوس کن رجحان پیدا ہوگیا ہے جس کے تحت ریاستی مشینری نے طاقت اور اختیار کی قابلِ اعتراض نمائش کرتے ہوئے جھوٹے مقدمات دائر کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں، سائفر کیس کا اندراج اسی کی ایک مثال ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 16 اکتوبر کے فیصلے کے خلاف اپیل منظور کی جائے اور چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں بعد از گرفتاری ضمانت منظور کی جائے۔

درخواست میں الزام عائد کیا گیا کہ سائفر کیس کا آغاز سیکریٹری داخلہ کے حکم پر کیا گیا اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ذریعے عمل میں لایا گیا، یہ درخواست گزار کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کی ایک اور کوشش ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ یہ درخواست گزار کو نشانہ بنانے کی منظم کوشش فوجداری نظام انصاف کے غلط استعمال کی نمایاں علامت ہے، یہ سب کچھ سیاسی مخالفین کی ہدایت پر ہورہا ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ اس قابل اعتراض طرز عمل کی روشنی میں درخواست گزار ضمانت حاصل کرنے کا حقدار ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.