نئی دہلی: چینی صدر شی جن پنگ کے انتہائی قابل اعتماد ساتھی وزیر خارجہ کن گینگ تقریباً ایک ماہ سے عوامی مقامات پر نظر نہیں آئے ہیں جس کی وجہ سے ان کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں گردش کر رہی ہیں۔ انہیں آخری بار 25 جون کو روسی، سری لنکا اور ویتنامی حکام کے ساتھ ملاقات میں دیکھا گیا تھا۔ صدر شی جن پنگ کے سابق معاون 57 سالہ کن گینگ کو امریکہ میں دو سال سے کم سفیر کے طور پر خدمات انجام دینے کے بعد دسمبر میں وزیر خارجہ مقرر کیا گیا تھا۔
کن گینگ انڈونیشیا میں آسیان سربراہی اجلاس میں بیجنگ کے وفد کی سربراہی کرنے والے تھے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے اس وقت کہا تھا کہ کن گینگ صحت کی وجوہات کی بنا پر وہاں نہیں جائیں گے، لیکن انہوں نے کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔ اس کے علاوہ وزیر خارجہ اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل کے درمیان بات چیت کو بھی موخر کردیا گیا، کیونکہ چین نے یورپی یونین کو مطلع کیا کہ ابھی بات چیتممکن نہیں ہے اگرچہ بیجنگ نے اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی یونین کو بوریل کی بیجنگ آمد سے صرف دو روز قبل ملتوی ہونے کی اطلاع دی گئی۔ان کے لاپتہ ہونے کی قیاس آرائیوں کو اس وقت مزید تقویت ملی جب کن گینگ فلپائن کے سابق صدر روڈریگو ڈوٹرٹے کے ساتھ صدر شی کی ملاقات سے ایک بار پھر غائب تھے۔ اس کے عالوہ انہوں نے جولائی کے اوائل میں ٹریژری سکریٹری جینٹ ییلن کے ساتھ یا موسمیاتی ایلچی جان کیری کے جاری دورے کے ایک حصے کے طور پر چینی حکام کے ساتھ بات چیت میں شرکت نہیں کی۔
تقریباً ایک ماہ ہوگیا ہے اور وہ لاپتہ ہے، چین نے اس پر کوئی بات نہیں کی۔ ان کی غیر موجودگی کے بارے میں بحث کو بظاہر چینی سوشل میڈیا سائٹ ویبو پر سنسر کر دیا گیا۔ دی گارجین کی ایک رپورٹ کے مطابق ویبو پلیٹ فارم پر 'کن گینگ کہاں ہے' کی تلاش سے 'کوئی نتیجہ نہیں' کا پیغام مل رہا ہے۔ رائٹرز نے رپورٹ کیا کہ پلیٹ فارم کے اعداد و شمار کے مطابق، Baidu سرچ انجن پر 'کن گینگ' کی تلاش گزشتہ ہفتے میں 28 گنا بڑھ کر 380,000 سے زیادہ ہو گئی ہے،
کن گینگ کی غیر موجودگی پر سفارتی برادری میں بھی بڑے پیمانے پر چرچہ کی گئی ہے، کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ چین کی غیر شفافیت کی ایک اور مثال ہے۔ دنیا میں چین کی حیثیت اور اثر و رسوخ پر غور کیا جائے تو یہ واقعی بہت عجیب ہے کہ اس کا وزیر خارجہ طویل عرصے سے عوام کے سامنے نہیں آیا۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق، 57 سالہ کن گینگ کی پچھلی طویل ترین غیر حاضری قمری سال کی چھٹی کے دوران صرف آٹھ دن تھی۔
صحافی کے ساتھ افیئر کی افواہ: اس سال کے شروع میں، چینی سوشل میڈیا پر یہ افواہیں سامنے آئیں کہ کن گینگ کا ایک چینی ٹیلی ویژن شخصیت کے ساتھ غیر ازدواجی تعلق ہے۔ نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق صحافی فو شیاؤٹیان کے ساتھ افیئر کی افواہیں ان کی غیر موجودگی کی وجہ ہو سکتی ہیں۔چین کی حکمراں کمیونسٹ پارٹی نے باضابطہ طور پر اپنے کیڈرز کو غیر ازدواجی تعلقات رکھنے سے منع کیا ہے۔ ایسا کرنے والے لیڈر اور اعلیٰ افسران سوالوں کی زد میں آتے ہیں۔
جب صدر کے بارے میں قیاس آرائیاں شروع ہوئیں: چین میں یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی بڑے لیڈر کے بارے میں قیاس آرائیاں عروج پر ہوں۔ گزشتہ سال ستمبر کے مہینے میں صدر شی جن پنگ کئی دنوں تک نظر نہیں آئے۔اس دوران چین کی کئی ویڈیوز وائرل ہوئیں، جن میں ٹینک سڑکوں پر نظر آئے۔خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ چین میں بغاوت ہوجائے گی اور صدر کا تختہ الٹ دیا جائے گا حالانکہ اس کے بعد صدر جن پنگ ملکی سیاست میں زیادہ طاقتور بن کر ابھرے۔
یہ بھی پڑھیں:
ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور گروپ آف ٹوئنٹی کے سربراہی اجلاس سمیت بڑے سفارتی پروگرام ہونے والے ہیں جس کی وجہ سے چین کے پاس یہ واضح کرنے کے لیے دو ماہ سے بھی کم وقت ہے کہ اب عالمی سطح پر اس کا اعلیٰ ترین نمائندہ کون ہوگا۔ چین کے سرکاری ادارے گلوبل ٹائمز کے سابق ایڈیٹر انچیف ہو زیجن نے ہفتے کے آخر میں ویبو پر کن گینگ کی پوزیشن کا حوالہ دیئے بغیر لکھا کہ یہ "ایسی چیز ہے جس کے بارے میں ہر کوئی بات کر رہا ہے لیکن اس کے بارے میں عوامی سطح پر بات نہیں کی جا سکتی۔" 'آپریشنز کو جاری رکھنے اور عوام کے معلومات کے حق کا احترام کرنے کے درمیان توازن ہونا چاہیے۔'
چین میں لیڈروں کی بیماری پوشیدہ رکھی جاتی ہے: چین اپنے لیڈروں اور عہدیداروں کی صحت کی صورتحال عام نہ کرنے کے لیے بدنام ہے، جس کا مطلب ہے کہ کن گینگ بیمار بھی ہو سکتے ہیں۔ صدر شی جن پنگ G-20 رہنماؤں کے آخری رکن تھے جنہوں نے COVID-19 وبائی امراض کے دوران اپنی ویکسینیشن کی حیثیت کو ظاہر کیا۔ انہوں نے جولائی 2022 تک معلومات کو عام نہیں کیا۔
ایسا ہی معاملہ اس وقت تھا جب چین کے موسمیاتی ایلچی ژی ژینہوا نے فروری میں میونخ سیکیورٹی کانفرنس کے موقع پر ایک پینل میں شامل نہیں ہوئے تھے تو ان کی جگہ لینے والے سابق اہلکار نے اجتماع کو بتایا کہ چینی سیاستدان "کوویڈ سے صحت یاب ہو رہے ہیں"۔کچھ دن بعد، انہوں نے ایک ایوارڈ تقریب میں ایک ویڈیو خطاب میں 'صحت کی وجوہات' کی وجہ سے ذاتی طور پر حاضر نہ ہونے پر معذرت کی۔