ETV Bharat / international

Shangri-La Dialogue: چین کی ترقی کو روکا نہیں جا سکتا، چین کے وزیردفاع

author img

By

Published : Jun 13, 2022, 4:22 PM IST

چین کے وزیر دفاع وی فینگے نے سنگا پور میں منعقد 19ویں شنگریلا ڈائیلاگ Shangri-La Dialogue میں علاقائی امن کے چینی وژن پر بات کرتے ہوئے چین امریکہ تعلقات، بھارت چین سرحدی تنازع، چین تائیوان تنازع اور یوکرین کے بحران پر بھی گفتگو کی۔

Chinese defence minister Wei Fenghe
چینی وزیر دفاع وی فینگے

چین کے اسٹیٹ کونسلر اور وزیر دفاع وی فینگے نے 19ویں شنگریلا گفتگو Shangri-La Dialogue میں علاقائی نظام پر چین کے وژن پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ چین کی ترقی کو روکا نہیں جا سکتا اور چین پرامن ترقی پر چلنے کے لیے پرعزم ہے۔ چین کی ترقی خطرے کی بجائے عالمی امن اور ترقی کے لیے بہت بڑا تعاون ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین دفاعی پالیسی پر قائم ہے۔ چین کی فوج ہمیشہ امن کی فوج رہی ہے اور قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقی کے مفادات کے تحفظ کا عزم رکھتی ہے۔

تائیوان کے سوال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان چین کا تائیوان ہے۔ تائیوان کا سوال چین کا اندرونی سوال ہے۔ اگر کسی میں تائیوان کو الگ کرنے کی جرات ہے تو ہم یقینی طور پر ہر قیمت پر لڑیں گے اور آخری دم تک لڑیں گے۔ چین کی فوج کے مضبوط عزم اور مضبوط صلاحیت کو کم نہیں سمجھنا چاہیے۔ وی فینگے نے بحیرہ جنوبی چین پر چین کے موقف، چین امریکہ تعلقات، بھارت چین سرحدی تنازع اور یوکرین کے بحران پر بھی گفتگو کی۔

چین کے وزیر دفاع جنرل وی فینگے Chinese defence minister Wei Fenghe نے کہا کہ چین اور بھارت ہمسائے ملک ہیں اور اچھے تعلقات برقرار رکھنا دونوں ممالک کے مفاد میں ہے اور دونوں ملک لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر امن کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ تنازع کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا، "ہم نے بھارتیوں کے ساتھ کمانڈر کی سطح پر 15 دور کی بات چیت کی ہے اور ہم خطے میں امن کے قیام کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔"

یہ بھی پڑھیں:

China India Conflicts: امریکہ، چین بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے، چینی وزیر دفاع

India China Tension: چین نے امریکی جنرل کے بیان کو آگ میں ایندھن ڈالنے کے مترادف قرار دیا

چین کے وزیر دفاع نے چین امریکہ تعلقات پر کہا کہ چین کا ماننا ہے کہ چین امریکہ تعلقات نہ صرف ان دونوں ممالک کے بلکہ پوری دنیا کے مفادات کے لیے ہیں۔ چین اور امریکہ کے درمیان تعاون عالمی امن اور ترقی کے لیے انتہائی اہم ہے۔ جنرل وی فینگ نے کہا، نہ تو ہمارے دونوں ممالک اور نہ ہی دوسرے ممالک کو تصادم سے کوئی فائدہ ہوگا۔ چین دوطرفہ تعلقات کی وضاحت کے لیے مقابلے کے جذبے کو استعمال کرنے کی مخالفت کرتا ہے۔

چین کے وزیر دفاع وی فینگے نے یوکرین میں روسی فوجی کارروائی کے حوالے سے اتوار کو کہا کہ پابندیاں عائد کرنا تنازعہ کو ختم کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ وی فینگے نے کہا کہ چین نے روسی فوج کو کوئی مدد فراہم نہیں کی اور رہی بات ماسکو کے ساتھ شراکت داری کی، تو اس کا مطلب کسی ملک کے خلاف جانا نہیں ہے۔ چینی وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ جنگ کسی بھی صورت حال میں آخری آپشن ہوتا ہے۔ پابندیاں لگا کر دباؤ بنانا اختلاف کو حل کرنے کا طریقہ نہیں ہے۔ پابندیوں سے کشیدگی میں اضافہ اور صورتحال مزید پیچیدہ ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین، روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کی حمایت کرتا ہے۔ چین کو مسائل کے حل کے لئے امریکہ، نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) اور روس کے درمیان بات چیت کی امید ہے۔

چین کے اسٹیٹ کونسلر اور وزیر دفاع وی فینگے نے 19ویں شنگریلا گفتگو Shangri-La Dialogue میں علاقائی نظام پر چین کے وژن پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ چین کی ترقی کو روکا نہیں جا سکتا اور چین پرامن ترقی پر چلنے کے لیے پرعزم ہے۔ چین کی ترقی خطرے کی بجائے عالمی امن اور ترقی کے لیے بہت بڑا تعاون ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین دفاعی پالیسی پر قائم ہے۔ چین کی فوج ہمیشہ امن کی فوج رہی ہے اور قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقی کے مفادات کے تحفظ کا عزم رکھتی ہے۔

تائیوان کے سوال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان چین کا تائیوان ہے۔ تائیوان کا سوال چین کا اندرونی سوال ہے۔ اگر کسی میں تائیوان کو الگ کرنے کی جرات ہے تو ہم یقینی طور پر ہر قیمت پر لڑیں گے اور آخری دم تک لڑیں گے۔ چین کی فوج کے مضبوط عزم اور مضبوط صلاحیت کو کم نہیں سمجھنا چاہیے۔ وی فینگے نے بحیرہ جنوبی چین پر چین کے موقف، چین امریکہ تعلقات، بھارت چین سرحدی تنازع اور یوکرین کے بحران پر بھی گفتگو کی۔

چین کے وزیر دفاع جنرل وی فینگے Chinese defence minister Wei Fenghe نے کہا کہ چین اور بھارت ہمسائے ملک ہیں اور اچھے تعلقات برقرار رکھنا دونوں ممالک کے مفاد میں ہے اور دونوں ملک لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر امن کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ تنازع کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا، "ہم نے بھارتیوں کے ساتھ کمانڈر کی سطح پر 15 دور کی بات چیت کی ہے اور ہم خطے میں امن کے قیام کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔"

یہ بھی پڑھیں:

China India Conflicts: امریکہ، چین بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے، چینی وزیر دفاع

India China Tension: چین نے امریکی جنرل کے بیان کو آگ میں ایندھن ڈالنے کے مترادف قرار دیا

چین کے وزیر دفاع نے چین امریکہ تعلقات پر کہا کہ چین کا ماننا ہے کہ چین امریکہ تعلقات نہ صرف ان دونوں ممالک کے بلکہ پوری دنیا کے مفادات کے لیے ہیں۔ چین اور امریکہ کے درمیان تعاون عالمی امن اور ترقی کے لیے انتہائی اہم ہے۔ جنرل وی فینگ نے کہا، نہ تو ہمارے دونوں ممالک اور نہ ہی دوسرے ممالک کو تصادم سے کوئی فائدہ ہوگا۔ چین دوطرفہ تعلقات کی وضاحت کے لیے مقابلے کے جذبے کو استعمال کرنے کی مخالفت کرتا ہے۔

چین کے وزیر دفاع وی فینگے نے یوکرین میں روسی فوجی کارروائی کے حوالے سے اتوار کو کہا کہ پابندیاں عائد کرنا تنازعہ کو ختم کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ وی فینگے نے کہا کہ چین نے روسی فوج کو کوئی مدد فراہم نہیں کی اور رہی بات ماسکو کے ساتھ شراکت داری کی، تو اس کا مطلب کسی ملک کے خلاف جانا نہیں ہے۔ چینی وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ جنگ کسی بھی صورت حال میں آخری آپشن ہوتا ہے۔ پابندیاں لگا کر دباؤ بنانا اختلاف کو حل کرنے کا طریقہ نہیں ہے۔ پابندیوں سے کشیدگی میں اضافہ اور صورتحال مزید پیچیدہ ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین، روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کی حمایت کرتا ہے۔ چین کو مسائل کے حل کے لئے امریکہ، نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) اور روس کے درمیان بات چیت کی امید ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.