ETV Bharat / international

China Condemns Karachi Attack: چین نے پاکستان سے دہشت گرد تنظیموں کی نکیل کسنے کو کہا - کراچی یونیورسٹی میں حملہ

پاکستان میں چینی شہریوں پر تازہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ چینی شہریوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور واقعے کے ذمہ داروں کو ضرور قیمت ادا کرنی پڑے گی۔China Condemns Karachi Attack

چین کی وزارت خارجہ
چین کی وزارت خارجہ
author img

By

Published : Apr 27, 2022, 5:14 PM IST

چین نے بدھ کے روز پاکستان پر زور دیا کہ وہ ملک میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی سکیورٹی کو یقینی بنائیں۔ اس کے ساتھ ہی چین کی جانب سے کراچی یونیورسٹی میں خودکش حملے کے ملزمان کی گرفتاری اور سزا کا بھی مطالبہ کیا۔ منگل کی سہ پہر کراچی یونیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے باہر ٹارگٹڈ خودکش بم دھماکے میں تین چینی شہری اور ایک مقامی شہری ہلاک ہوگئے تھے۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں پر تازہ ترین حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینیوں کا خون نہیں بہایا جا سکتا اور اس واقعے کے ذمہ دار ضرور قیمت ادا کریں گے۔

اس حملے کے بعد چین نے پاکستان کے مالیاتی دارالحکومت میں چینی شہریوں کے خلاف تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا نے ترجمان کے حوالے سے کہا کہ چین نے اس حملے پر اپنی "سخت مذمت اور شدید غم و غصہ" کا اظہار کیا۔ اس کے ساتھ ہی ہلاک شدگان اور زخمیوں اور سوگوار خاندانوں سے گہری تعزیت کا اظہار کیا۔

رپورٹ کے مطابق چین کے معاون وزیر خارجہ وو جیانگ ہاو نے چین میں پاکستانی سفیر کو فوری فون کر کے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جیانگ نے مطالبہ کیا کہ پاکستانی فریق فوری طور پر واقعے کی مکمل تحقیقات کرے۔ مجرموں کو پکڑ کر قانون کے تحت سزا دی جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان میں چینی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں۔ آئندہ ایسے واقعات کا اعادہ نہیں ہونا چاہیے۔ ترجمان نے کہا کہ چینی وزارت خارجہ اور پاکستان میں چینی سفارتی مشن نے متعلقہ پاکستانی محکموں پر زور دیا ہے کہ وہ ہلاک ہونے والوں کے کیسز کو مناسب طریقے سے نمٹائیں، زخمیوں کا علاج کریں اور ملوث دہشت گرد تنظیم کے خلاف سخت کارروائی کریں۔

یہ بھی پڑھیں: Blast at Karachi University: کراچی یونیورسٹی میں دھماکہ، چار ہلاک

کراچی یونیورسٹی میں چینی ساختہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے قریب ہونے والے حملے کی ذمہ داری کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے وابستہ مجید بریگیڈ نے قبول کی ہے۔یونیورسٹی کے ترجمان نے بتایا کہ ہلاک شدگان میں سے تین چینی شہری تھے۔ ان کی شناخت کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹرز ہوانگ گوپنگ، ڈنگ موپینگ، چن سا اور پاکستانی ڈرائیور خالد کے نام سے ہوئی ہے۔

چین نے بدھ کے روز پاکستان پر زور دیا کہ وہ ملک میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی سکیورٹی کو یقینی بنائیں۔ اس کے ساتھ ہی چین کی جانب سے کراچی یونیورسٹی میں خودکش حملے کے ملزمان کی گرفتاری اور سزا کا بھی مطالبہ کیا۔ منگل کی سہ پہر کراچی یونیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے باہر ٹارگٹڈ خودکش بم دھماکے میں تین چینی شہری اور ایک مقامی شہری ہلاک ہوگئے تھے۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں پر تازہ ترین حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینیوں کا خون نہیں بہایا جا سکتا اور اس واقعے کے ذمہ دار ضرور قیمت ادا کریں گے۔

اس حملے کے بعد چین نے پاکستان کے مالیاتی دارالحکومت میں چینی شہریوں کے خلاف تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا نے ترجمان کے حوالے سے کہا کہ چین نے اس حملے پر اپنی "سخت مذمت اور شدید غم و غصہ" کا اظہار کیا۔ اس کے ساتھ ہی ہلاک شدگان اور زخمیوں اور سوگوار خاندانوں سے گہری تعزیت کا اظہار کیا۔

رپورٹ کے مطابق چین کے معاون وزیر خارجہ وو جیانگ ہاو نے چین میں پاکستانی سفیر کو فوری فون کر کے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جیانگ نے مطالبہ کیا کہ پاکستانی فریق فوری طور پر واقعے کی مکمل تحقیقات کرے۔ مجرموں کو پکڑ کر قانون کے تحت سزا دی جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان میں چینی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں۔ آئندہ ایسے واقعات کا اعادہ نہیں ہونا چاہیے۔ ترجمان نے کہا کہ چینی وزارت خارجہ اور پاکستان میں چینی سفارتی مشن نے متعلقہ پاکستانی محکموں پر زور دیا ہے کہ وہ ہلاک ہونے والوں کے کیسز کو مناسب طریقے سے نمٹائیں، زخمیوں کا علاج کریں اور ملوث دہشت گرد تنظیم کے خلاف سخت کارروائی کریں۔

یہ بھی پڑھیں: Blast at Karachi University: کراچی یونیورسٹی میں دھماکہ، چار ہلاک

کراچی یونیورسٹی میں چینی ساختہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے قریب ہونے والے حملے کی ذمہ داری کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے وابستہ مجید بریگیڈ نے قبول کی ہے۔یونیورسٹی کے ترجمان نے بتایا کہ ہلاک شدگان میں سے تین چینی شہری تھے۔ ان کی شناخت کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹرز ہوانگ گوپنگ، ڈنگ موپینگ، چن سا اور پاکستانی ڈرائیور خالد کے نام سے ہوئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.