چین نے جمعہ کے روز کووڈ 19 وبائی امراض کی وجہ سے بیجنگ کی طرف سے عائد ویزا اور پرواز کی پابندیوں کے بعد دو برسوں سے بھارت میں پھنسے ہوئے کچھ بھارتی طلباء کی واپسی کی اجازت دینے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔ China on Indian Students چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے یہاں ایک میڈیا بریفنگ کو بتایا کہ چین تعلیم کے لیے چین واپس آنے کے بارے میں ہندوستانی طلباء کے خدشات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ ہم نے ہندوستانی فریقوں کے ساتھ چین واپس آنے والے دوسرے ممالک کے طلباء کے طریقہ کار اور تجربے کا اشتراک کیا ہے۔
دراصل ہندوستانی طلباء کی واپسی کا کام شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فریق کو ان طلباء کی فہرست فراہم کرنا باقی ہے جنہیں واقعی چین واپس آنے کی ضرورت ہے۔ اس سے پہلے کی اطلاعات کے مطابق، 23,000 سے زیادہ ہندوستانی طلباء، زیادہ تر چینی کالجوں میں طب کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں، دسمبر 2019 میں چین میں کورونا وائرس پھیلنے کے بعد وطن واپس آنے کے بعد ہندوستان میں پھنس گئے ہیں۔
چینی حکومت کی جانب سے وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لگائی گئی پابندیوں کی وجہ سے وہ چین واپس نہیں جا سکے۔ تب سے، انہوں نے اپنی کلاسوں میں دوبارہ شامل ہونے کے لیے چین واپس جانے کی بے چین کوششیں کیں لیکن انہیں آن لائن کلاسز تک محدود رہنا پڑا کیونکہ بیجنگ نے ہندوستانیوں کے لیے تمام پروازیں اور ویزا منسوخ کر دیے۔
یہ بھی پڑھیں: India Retaliates: بھارت نے چینی شہریوں کے لیے سیاحتی ویزا معطل کیا
چین میں بھارتی سفارت خانے نے ایک فارم جاری کیا ہے اور بھارتی طلباء سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنی ضرورت کا حوالہ دیتے ہوئے اسے پُر کریں۔ ایک بار جمع کی گئی معلومات کو چینی فریق کے ساتھ شیئر کرنے کے بعد، یہ فہرست کی تصدیق کے لیے متعلقہ چینی محکموں اور یونیورسٹیوں سے مشورہ کرے گا اور اس بات کی نشاندہی کرے گا کہ آیا شناخت شدہ طلبہ کورس مکمل کرنے کے لیے چین کا سفر کر سکتے ہیں۔ کوآرڈینیشن کا یہ عمل مقررہ وقت میں کیا جائے گا۔
چینی فریق نے یہ بھی مطلع کیا ہے کہ اہل طلباء کو غیر مشروط طور پر COVID-19 کی روک تھام کے اقدامات کی تعمیل کرنی ہوگی اور وہ COVID-19 سے بچاؤ کے اقدامات سے متعلق تمام اخراجات خود برداشت کرنے ہونگے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ چین نے یہ فیصلہ ان فیصلوں کے دباؤ میں لیا ہے جو بھارت نے چند روز قبل چینی شہریوں کے حوالے سے کیے تھے۔ ہندوستان نے چینی شہریوں کو جاری کردہ سیاحتی ویزوں کو معطل کرنے کا حکم دیا تھا۔ 20 اپریل کو جاری کردہ ایک حکم میں، IATA نے کہا تھا کہ عوامی جمہوریہ چین کے شہریوں کو جاری کیے گئے سیاحتی ویزے اب درست نہیں ہیں۔