بیجنگ: چین سمیت دنیا کے کئی ممالک کورونا وائرس سے نبرد آزما ہیں۔ ایسے میں چین نے اتوار کو تین سال بعد اپنی سرحدیں بین الاقوامی مسافروں کے لیے کھول دیا ہے۔ جس سے یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آئندہ چند روز میں اربوں مقامی مسافر بیرون ملک سفر کریں گے۔ جس کے باعث مختلف ممالک میں کورونا کیسز میں اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ Covid Cases in China
آن لائن ٹریول ایجنسی LY.com کے حوالے سے ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی پروازوں کے آرڈر کی تعداد میں 628 فیصد اضافہ ہوا، جو مارچ 2020 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ ہانگ کانگ کا خصوصی انتظامی علاقہ اتوار کو اندرون ملک ٹکٹوں کے لیے سرفہرست مقام بن گیا، ہانگ کانگ سے چینی سرزمین کے لیے فلائٹ آرڈرز میں گزشتہ روز سے 62 فیصد اضافہ ہوا۔ چین کی سول ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے اعلان کیا کہ بین الاقوامی پروازیں دوسرے داخلی مقامات پر بھیجے بغیر براہ راست بیجنگ میں اتر سکتی ہیں۔ چین کی وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق اگلے 40 دنوں میں دو ارب سے زائد مسافروں کے سفر کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: China Reopens Borders to Tourists چین نے تین سال بعد بین الاقوامی مسافروں کے لیے سرحدیں دوبارہ کھول دیں
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے حکام نے کہا ہے کہ تمام رکن ممالک کو سفر سے قبل چین سے آنے والے مسافروں کے لیے منفی کووِڈ ٹیسٹ پر اصرار کرنا چاہیے۔ فرانس، اسپین اور اٹلی نے پہلے ہی کووڈ ٹیسٹ کا آغاز کر دیا ہے، لیکن جرمنی جیسے دیگر ممالک صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ امریکہ نے 5 جنوری سے چین سے آنے والے مسافروں کے لیے کوویڈ 19 کی جانچ کو لازمی قرار دے دیا ہے۔ بھارت نے چین، ہانگ کانگ، جاپان، جنوبی کوریا، سنگاپور اور تھائی لینڈ سے آنے والے مسافروں کے لیے منفی COVID-19 ٹیسٹ رپورٹ لازمی قرار دی ہے۔
چین سے کینیڈا جانے والے ہوائی مسافروں کو روانگی سے دو دن پہلے COVID-19 کا منفی ٹیسٹ دکھانا ہوگا۔ چین میں اس وقت کووِڈ کیسز میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ چینی ہسپتال مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں اور شمشان گھاٹوں میں مرنے والوں کی خاصی تعداد پہنچ رہی ہے۔