نیویارک: پولیس نے 17 سکھ مردوں کو گرفتار کیا ہے جن پر 2022 اور 2023 کے درمیان شمالی کیلیفورنیا میں بڑے پیمانے پر بشمول اسٹاکٹن اور سیکرامنٹو کے سکھ گوردواروں میں فائرنگ میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مشترکہ آپریشن میں، سوٹر، سیکرامنٹو، سان جوکوئن، سولانو، یولو اور مرسڈ کاؤنٹیز میں متعدد پرتشدد جرائم اور فائرنگ کے ذمہ دار مشتبہ افراد سے 41 اسلحہ قبضے میں لیے گئے، جن میں قتل کی پانچ کوششیں شامل ہیں۔
کیلیفورنیا کے اٹارنی جنرل راب بونٹا، یوبا سٹی پولیس چیف برائن بیکر، اور سوٹر کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی جینیفر ڈوپرے نے شمالی کیلیفورنیا میں کام کرنے والے حریف مجرمانہ سنڈیکیٹس کی ایک ماہ طویل، کثیر ایجنسی کی تحقیقات کے بعد گرفتاریوں کا اعلان کیا۔ اٹارنی جنرل کے دفتر سے جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ "ان گروپوں پر الزام ہے کہ وہ متعدد پرتشدد جرائم اور فائرنگ کے ذمہ دار ہیں، جن میں سوٹر، سیکرامنٹو، سان جوکین، سولانو، یولو اور مرسڈ کاؤنٹیز میں قتل کی پانچ کوششیں شامل ہیں۔"
ڈوپرے نے کہا کہ ان گروپوں کے ارکان مبینہ طور پر 27 اگست 2022 کو اسٹاکٹن سکھ مندر میں بڑے پیمانے پر فائرنگ اور اس سال 23 مارچ کو سیکرامنٹو سکھ مندر میں فائرنگ میں ملوث تھے۔تحقیقات کے دوران قانون نافذ کرنے والے ادارے دو اضافی فائرنگ کو روکنے میں کامیاب رہے۔ قانون نافذ کرنے والی مشترکہ کوششوں کا اختتام پیر کے روز بڑے پیمانے پر آپریشن کے بعد ہوا جس میں ایجنٹوں نے 20 مقامات پر سرچ وارنٹ جاری کیے، جس کے نتیجے میں 41 اسلحے بھی قبضے میں لیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:
- کیلیفورنیا میں فائرنگ کے دو واقعات میں سات افراد ہلاک
- کیلیفورنیا کے دارالحکومت سیکریمنٹو میں فائرنگ سے 6 افراد ہلاک، 9 زخمی
کیلیفورنیا کے اٹارنی جنرل روب بوونٹا نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ کسی خاندان کو بندوق کے تشدد سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ قانون نافذ کرنے والی اس مشترکہ کوشش کی وجہ سے، ہم سڑکوں سے بندوقیں اتار رہے ہیں اور مشتبہ افراد کو روک رہے ہیں۔ گینگ کے ارکان اور ان کے ساتھی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ اٹارنی جنرل روب بونٹا نے مزید کہا کہ آج کیلیفورنیا ایجنٹوں اور ہمارے قانون نافذ کرنے والے شراکت داروں کے تعاون، عزم اور تیز کارروائی کی بدولت زیادہ محفوظ ہے۔