لندن: برطانیہ کی سب سے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم 96 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ بکنگھم پیلس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ملکہ 8 ستمبر کو سہ پہر بالمورال میں انتقال کر گئیں۔ ان کے بڑے صاحبزادے 73 سالہ چارلس خود بخود متحدہ برطانیہ کے کنگ بن گئے ہیں، جو آسٹریلیا، کینیڈا اور نیوزی لینڈ سمیت دیگر 14 ریاستوں کا سربراہ ہوتا ہے۔UK Queen Passes Away برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، سرکاری طور پر ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کی ادائیگی دو ہفتوں کے اندر ہی ویسٹ منسٹر ایبی میں ہوگی۔ یہ وہ تاریخی چرچ ہے جہاں برطانیہ کے بادشاہوں اور ملکاؤں کی تاج پوشی کی جاتی ہے۔
قبل ازیں، ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کو ڈاکٹروں نے طبی نگرانی میں رکھا تھا جبکہ شاہی خاندان اسکاٹ لینڈ پہنچ گیا تھا، جس پر برطانوی سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کی تشویش میں اضافہ ہوا تھا۔ غیرملکی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ نے بتایا تھا کہ برطانیہ کے سب سے طویل عرصے تک خدمات انجام دینے والی 96 سالہ ملکہ برطانیہ گزشتہ اکتوبر سے صحت کے مسائل سے دوچار تھیں، انہیں چلنے اور کھڑے ہونے میں مشکلات درپیش ہیں۔
رپورٹ کےمطابق ان کے بچے پہلے سے ہی بالمورل کی طرف روانہ ہو چکے تھے، جن میں 73 سالہ شہزادہ چارلس، 72 سالہ شہزادی عینی، 72 سالہ شہزادہ اینڈریو اور 58 سالہ شہزادے ایڈورڈ شامل ہیں ۔ان کے ہمراہ شہزادہ چارلس کے بڑے صاحبزادے شہزادہ ولیم، ان کے چھوٹے بیٹے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن بھی شامل ہیں، جو شاہی زندگی کو ترک کر کے امریکا جانے کے بعد غیر معمولی دورے پر برطانیہ آئے ہیں۔
ملکہ الزبتھ دوم کو طویل عرصے تک ریاست کا سربراہ رہنے کا اعزاز حاصل تھا، انہوں نے 6 فروری 1952 میں اپنے والد کنگ جارج ششم کے انتقال کے بعد صرف 25 برس کی عمر میں تخت پر براجمان ہوئی تھیں۔ ملکہ برطانیہ سب سے زیادہ عرصے تک حکمرانی کا اعزاز بھی اسی مہینے حاصل ہوا تھا اور 6 فروری کو تخت نشینی کے 70 سال مکمل ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
برطانوی ملکہ الزبیتھ کا اولڈی آف دی ایئر ایوارڈ لینے سے انکار
برطانوی ملکہ کی پراسرار جائیدادیں
نو منتخب برطانوی وزیراعظم لزٹرس نے ٹوئٹ کیا کہ بکنگھم پیلس سے آنے والی خبروں سے پورا ملک سخت پریشان ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیالات، برطانیہ کے لوگوں کے خیالات اس وقت ملکہ برطانیہ اور ان کے خاندان کے ساتھ ہیں۔ ملکہ الزبتھ دوم کا قریبی خاندان جمعرات کو اسکاٹ لینڈ پہنچ گیا، جب ڈاکٹروں نے 96 سالہ ملکہ برطانیہ کو طبی نگرانی میں رکھا، جس سے برطانوی سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کی تشویش میں اضافہ ہوا۔
کینٹربری کے آرچ بشپ جسٹن ویلبی جو چرچ آف انگلینڈ میں ملکہ کی سربراہی میں اعلیٰ ترین پادری ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ ان کی دعاؤں میں ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹ کی کہ خدا ملکہ برطانیہ کو آرام دے، ان کے خاندان، اور بالمورل میں اس کی دیکھ بھال کرنے والوں کو مضبوط کرے اور تسلی دے۔
6 ستمبر کو بورس جانسن کے استعفے کے بعد کنزرویٹو پارٹی کی سربراہ منتخب ہونے والی سابق سیکریٹری خارجہ لز ٹرس نے ملکہ برطانیہ سے ملاقات کی تھی اور اس کے بعد وہ باقاعدہ طور پر برطانیہ کی نئی وزیراعظم بن گئیں۔ بکنگھم پیلس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ آج صبح مزید تشخیص کے بعد ملکہ برطانیہ کے ڈاکٹروں نے ان کی صحت کے لیے فکر مند ہیں، اور انہیں طبی نگرانی میں رکھنے کی تجویز دی ہے۔
خیال رہے کہ اکتوبر 2021 کو دنیا کی معمر ترین ملکہ کا اعزاز حاصل کرنے والی ملکہ برطانیہ 95 سالہ الزبتھ دوم نے ناسازی طبیعت کے باعث سالوں بعد پہلی رات ہسپتال میں گزاری تھی۔