لندن: برطانیہ نے روس سے ہیرے، تانبے، ایلومینیم اور نکل کی درآمد پر پابندی عائد کردی ہے۔ اس کا اعلان برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے جمعرات کو کیا۔ اسکائی نیوز نے رپورٹ میں بتایاکہ پابندیوں میں ہیروں کی برآمدی منڈی پر 4 بلین ڈالر کی ضبطی بھی شامل ہے۔ اسکائی نیوز نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ برطانیہ نے روس کے فوجی صنعتی شعبے سے وابستہ 86 افراد اور تنظیموں پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ واضح رہے کہ مسٹر سنک اس وقت گروپ آف سیون (جی7) سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ہیروشیما، جاپان میں ہیں۔ دوسری جانب یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل نے جمعہ کو کہا کہ یورپی یونین روسی ہیروں کی تجارت کو محدود کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم روسی ہیروں کی تجارت پر پابندی عائد کریں گے۔ ایجنسی فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق مسٹر مشیل جاپان کے شہر ہیروشیما میں منعقد ہونے والے جی 7اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے ہیں۔
واضح رہے کہ جی 7 سربراہی اجلاس 19 سے 21 مئی تک جاپان کے ہیروشیما میں منعقد ہو رہا ہے اور اس میں یوکرین تنازع، اقتصادی سلامتی، سبز سرمایہ کاری اور ہند-بحرالکاہل خطے کی ترقی پر توجہ دی جائے گی۔ ہندوستان، آسٹریلیا، برازیل، جنوبی کوریا، ویتنام، انڈونیشیا، کوموروس اور کک جزائر کے لیڈران کو جی 7 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ، ورلڈ بینک اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سمیت سات بین الاقوامی اداروں کے سربراہان کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Ukraine Russia War یوکرین میں بھاری میزائل اور ڈرون حملے
یو این آئی