ETV Bharat / international

French Election: فرانسیسی صدر کو بڑا دھچکا، پارلیمان میں اکثریت سے محروم

author img

By

Published : Jun 20, 2022, 10:43 PM IST

فرانس کے پارلیمانی انتخابات French Election میں صدر ایمانوئل میکرون کے اتحاد کو پارلیمنٹ میں واضح اکثریت نہیں مل سکی ہے۔ لی پین کی پارٹی نیشنل ریلی نے 577 رکنی قومی اسمبلی میں سے 89 نشستیں حاصل کیں۔ جین لوک مالینکو کی قیادت میں بائیں بازو کے اتحاد 'نیوپس' نے 131 نشستیں حاصل کیں اور اب وہ مرکزی اپوزیشن جماعت بن گئی ہے۔ وہیں میکرون کی زیرقیادت اتحاد 'ٹوگیدر' کو زیادہ سے زیادہ 245 نشستیں حاصل ہوئیں لیکن واضح اکثریت کے ساتھ 44 نشستیں پیچھے رہ گئیں۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون

پیرس: فرانس میں ایک نو تشکیل شدہ بائیں بازو کے سیاسی اتحاد اور دائیں بازو والوں کی انتخابات میں اہم کامیابی کے بعد فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون پارلیمنٹ میں اپنی اکثریت سے محروم ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق انتخابات کے اس نتیجے نے فرانسیسی سیاست کو بحران میں ڈال دیا ہے، جس سے ایک مفلوج ایوان یا منتشر اتحاد کے امکانات بڑھ گئے ہیں اور ایمانوئل میکرون کو نئے اتحادیوں سے رابطوں پر مجبور ہونا پڑا۔

فرانسیسی دائیں بازو کی رہنما میرین لی پین نے پیر کے روز کہا کہ ملک کے پارلیمانی انتخابات میں ان کی پارٹی کی غیر معمولی فتح ایک تاریخی فتح ہے اور اس نے فرانسیسی سیاست میں بڑی تبدیلی کا اشارہ دیا ہے۔ اتوار کے انتخابات میں، بہت سے ووٹروں نے دائیں بازو اور بائیں بازو کے امیدواروں کو ووٹ دیا اور صدر ایمانوئل میکرون کے مرکزی اتحاد کو قومی اسمبلی میں واضح اکثریت نہیں دی۔ لی پین کی پارٹی نیشنل ریلی نے 577 رکنی قومی اسمبلی میں 89 نشستیں حاصل کیں، جو اس سے قبل آٹھ نشستیں تھیں۔ جین لوک مالینکو کی قیادت میں بائیں بازو کے اتحاد 'نیوپس' نے 131 نشستیں حاصل کیں اور اب وہ مرکزی اپوزیشن جماعت بن گئی ہے۔ میکرون کی زیرقیادت اتحاد 'ٹوگیدر' کو زیادہ سے زیادہ 245 نشستیں حاصل ہوئیں لیکن واضح اکثریت کے ساتھ 44 نشستیں پیچھے رہ گئیں۔

حکومتی ترجمان اولیویا گریگوئیر نے بی ایف ایم ٹیلی ویژن کو بتایا کہ یقیناً یہ پہلا مقام ہے جو مایوس کن ہے، ہمیں جو امید تھی اس سے ہمارے پاس نشتسیں کم ہیں۔ انتخابات کے اس نتیجے نے فرانسیسی صدر کی اپریل کے صدارتی انتخابات میں کامیابی کو بری طرح متاثر کیا ہے جب انہوں نے انتہائی دائیں بازو کی تنظیم کو شکست دے کر دو دہائیوں سے زائد عرصے میں دوسری بار اقتدار جیتنے والے پہلے فرانسیسی صدر بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

یہ بھی پڑھیں: World Leaders Congratulate Macron: بھارت سمیت مختلف ممالک کے سربراہان نے ایمانوئل میکرون کو مبارکباد دی

فرانس کے انتخابات میں غیر متوقع نتائج سامنے آئے ہیں اور لی پین کی نیشنل ریلی اور مالینکو کے اتحاد کی اچھی کارکردگی میکرون کی پالیسیوں کے نفاذ میں رکاوٹ کا کام کرے گی، جو ٹیکسوں میں کمی اور ریٹائرمنٹ کی عمر کو 62 سے بڑھا کر 65 سال کرنا چاہتے ہیں۔ شمالی فرانس کے ہینین بیومونٹ میں، لی پین نے پیر کو کہا، 'میکرون کی حکومت اب اقلیت میں ہے۔ ریٹائرمنٹ کو بہتر بنانے کا ان کا منصوبہ اب پورا نہیں ہو گا۔

پیرس: فرانس میں ایک نو تشکیل شدہ بائیں بازو کے سیاسی اتحاد اور دائیں بازو والوں کی انتخابات میں اہم کامیابی کے بعد فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون پارلیمنٹ میں اپنی اکثریت سے محروم ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق انتخابات کے اس نتیجے نے فرانسیسی سیاست کو بحران میں ڈال دیا ہے، جس سے ایک مفلوج ایوان یا منتشر اتحاد کے امکانات بڑھ گئے ہیں اور ایمانوئل میکرون کو نئے اتحادیوں سے رابطوں پر مجبور ہونا پڑا۔

فرانسیسی دائیں بازو کی رہنما میرین لی پین نے پیر کے روز کہا کہ ملک کے پارلیمانی انتخابات میں ان کی پارٹی کی غیر معمولی فتح ایک تاریخی فتح ہے اور اس نے فرانسیسی سیاست میں بڑی تبدیلی کا اشارہ دیا ہے۔ اتوار کے انتخابات میں، بہت سے ووٹروں نے دائیں بازو اور بائیں بازو کے امیدواروں کو ووٹ دیا اور صدر ایمانوئل میکرون کے مرکزی اتحاد کو قومی اسمبلی میں واضح اکثریت نہیں دی۔ لی پین کی پارٹی نیشنل ریلی نے 577 رکنی قومی اسمبلی میں 89 نشستیں حاصل کیں، جو اس سے قبل آٹھ نشستیں تھیں۔ جین لوک مالینکو کی قیادت میں بائیں بازو کے اتحاد 'نیوپس' نے 131 نشستیں حاصل کیں اور اب وہ مرکزی اپوزیشن جماعت بن گئی ہے۔ میکرون کی زیرقیادت اتحاد 'ٹوگیدر' کو زیادہ سے زیادہ 245 نشستیں حاصل ہوئیں لیکن واضح اکثریت کے ساتھ 44 نشستیں پیچھے رہ گئیں۔

حکومتی ترجمان اولیویا گریگوئیر نے بی ایف ایم ٹیلی ویژن کو بتایا کہ یقیناً یہ پہلا مقام ہے جو مایوس کن ہے، ہمیں جو امید تھی اس سے ہمارے پاس نشتسیں کم ہیں۔ انتخابات کے اس نتیجے نے فرانسیسی صدر کی اپریل کے صدارتی انتخابات میں کامیابی کو بری طرح متاثر کیا ہے جب انہوں نے انتہائی دائیں بازو کی تنظیم کو شکست دے کر دو دہائیوں سے زائد عرصے میں دوسری بار اقتدار جیتنے والے پہلے فرانسیسی صدر بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

یہ بھی پڑھیں: World Leaders Congratulate Macron: بھارت سمیت مختلف ممالک کے سربراہان نے ایمانوئل میکرون کو مبارکباد دی

فرانس کے انتخابات میں غیر متوقع نتائج سامنے آئے ہیں اور لی پین کی نیشنل ریلی اور مالینکو کے اتحاد کی اچھی کارکردگی میکرون کی پالیسیوں کے نفاذ میں رکاوٹ کا کام کرے گی، جو ٹیکسوں میں کمی اور ریٹائرمنٹ کی عمر کو 62 سے بڑھا کر 65 سال کرنا چاہتے ہیں۔ شمالی فرانس کے ہینین بیومونٹ میں، لی پین نے پیر کو کہا، 'میکرون کی حکومت اب اقلیت میں ہے۔ ریٹائرمنٹ کو بہتر بنانے کا ان کا منصوبہ اب پورا نہیں ہو گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.