امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس میں یوکرین کے خلاف روس کی جنگ پر روسی صدر ولادیمیر پوتن کی سرزنش کی۔ بائیڈن نے روسی صدر ولادیمیر پوتن پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ روسی رہنما نے اپنے پڑوسی ملک یوکرین پر حملہ کرنے کے ساتھ ساتھ بے شرمی سے اقوام متحدہ کے چارٹر کی بھی خلاف ورزی کی۔ امریکی صدر نے کہا کہ روسی فوجی دستوں نے یوکرین میں اسکولوں، ریلوے اسٹیشنوں اور اسپتالوں پر حملہ کیا۔ ماسکو کا مقصد یوکرین کو بطور قوم تباہ کرنا ہے۔ Biden at UNGA
امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ولادیمیر پوتن نے نقشے سے ایک خودمختار ریاست کو مٹانے کی کوشش کی ہے اور روس کے یوکرین کے کچھ حصوں میں ریفرنڈم منعقد کرنے کا منصوبہ بھی بنا رہا ہے، جو کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔
بائیڈن نے مزید کہا کہ پوتن کا دعویٰ ہے کہ انہیں نے اپنے دفاع میں فوجی آپریش شروع کیا لیکن کسی نے بھی روس کو دھمکی نہیں دی اور روس کے علاوہ کسی نے بھی تنازعہ نہیں چاہا۔ انہوں نے کہا کہ بلکہ پوتن نے یورپ کے خلاف جوہری دھمکیاں دی ہیں، انہوں نے کہا کہ روس لڑنے کے لیے مزید فوجیوں کو بلا رہا ہے اور کریملن یوکرین کے کچھ حصوں کو ضم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Erdogan UNGA Address ہم امید اور دعا کرتے ہیں کہ کشمیر میں منصفانہ، مستقل امن اور خوشحالی قائم ہو
بائیڈن نے مزید کہا کہ دنیا کو اشتعال انگیز کارروائیوں کو دیکھنا چاہئے کہ وہ کیا ہیں۔ یوکرائنی بحران پر پوتن پر الزام لگاتے ہوئے بائیڈن نے کہا، "ایک شخص (روسی صدر ولادیمیر پوتن) کی طرف سے جنگ کا انتخاب بہت واضح ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ یوکرین کو وہی حقوق حاصل ہیں جو ہر خودمختار ملک کے ہیں۔ ہم یوکرین کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ اور روس کی جارحیت کے خلاف، کھڑے ہوں گے۔