ETV Bharat / international

Sviatlana Tsikhanouskaya to Prison بیلاروس میں خاتون اپوزیشن رہنما کو غداری کے مقدمے میں پندرہ سال قید کی سزا

author img

By

Published : Mar 8, 2023, 9:19 AM IST

بیلاروس کی ایک عدالت نے ملک کی جلاوطن اپوزیشن لیڈر سویٹلانا تیخانوسکایا کو 15 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ سویٹلانا تیخانوسکایا نے صدارتی انتخابات میں آمرانہ رہنما الیگزینڈر لوکاشینکو کے خلاف مقابلہ کیا تھا۔

بیلاروس میں خاتون اپوزیشن رہنما کو غداری کے مقدمے میں پندرہ سال قید کی سزا
بیلاروس میں خاتون اپوزیشن رہنما کو غداری کے مقدمے میں پندرہ سال قید کی سزا

مِنسک: مشرقی یورپ کے ملک بیلاروس میں ایک خاتون اپوزیشن رہنما کو غداری کے مقدمے میں 15 سال قید کی سزا سنا سنائی گئی۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بیلاروس کی ایک عدالت نے ملک کی مرکزی اپوزیشن لیڈر 40 سالہ سویٹلانا تیخانوسکایا کو ان کی غیر حاضری میں 15 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ سویٹلانا 2020 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے بعد ملک سے فرار ہو گئی تھیں، جنوری میں ان پر سنگین غداری اور اقتدار پر قبضہ کرنے کی سازش کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا۔ عدالتی فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جلاوطن اپوزیشن رہنما سویٹلانا نے کہا کہ حکومت نے بیلاروس میں جمہوری تبدیلیوں کے لیے میرے کام کا انعام پندرہ سال قید کی صورت میں دیا ہے۔

سویٹلانا نے صدارتی انتخابات میں آمرانہ رہنما الیگزینڈر لوکاشینکو کے خلاف مقابلہ کیا تھا، ان کے بارے میں یہ خیال عام ہے کہ وہ انتخابات میں جیت گئی تھیں۔ انگریزی کی سابقہ استاذ سویٹلانا انتخاب لڑنے کے بعد ہمسایہ ملک لتھوانیا فرار ہو گئ تھیں، انتخابات کے سرکاری نتائج میں بتایا گیا کہ لوکاشینکو بھاری اکثریت سے جیت گئے ہیں۔ اسی وقت سویٹلانا اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے کہہ دیا تھا کہ لوکاشینکو کو فتح دلانے کے لیے سرکاری نتائج تیار کر لیے گئے ہیں، ان نتائج پر ملک میں بڑے پیمانے پر احتجاج بھی شروع ہوا، تاہم روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے اتحادی اور 30 سال تک بیلاروس پر حکومت کرنے والے لوکاشینکو نے مظاہرین کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن شروع کر دیا، اور اپوزیشن پر حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کا الزام لگایا۔ اس دوران حزب اختلاف کی اہم شخصیات اور کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا، تاہم کچھ رہنما ملک سے فرار ہو گئے۔

مِنسک: مشرقی یورپ کے ملک بیلاروس میں ایک خاتون اپوزیشن رہنما کو غداری کے مقدمے میں 15 سال قید کی سزا سنا سنائی گئی۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بیلاروس کی ایک عدالت نے ملک کی مرکزی اپوزیشن لیڈر 40 سالہ سویٹلانا تیخانوسکایا کو ان کی غیر حاضری میں 15 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ سویٹلانا 2020 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے بعد ملک سے فرار ہو گئی تھیں، جنوری میں ان پر سنگین غداری اور اقتدار پر قبضہ کرنے کی سازش کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا۔ عدالتی فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جلاوطن اپوزیشن رہنما سویٹلانا نے کہا کہ حکومت نے بیلاروس میں جمہوری تبدیلیوں کے لیے میرے کام کا انعام پندرہ سال قید کی صورت میں دیا ہے۔

سویٹلانا نے صدارتی انتخابات میں آمرانہ رہنما الیگزینڈر لوکاشینکو کے خلاف مقابلہ کیا تھا، ان کے بارے میں یہ خیال عام ہے کہ وہ انتخابات میں جیت گئی تھیں۔ انگریزی کی سابقہ استاذ سویٹلانا انتخاب لڑنے کے بعد ہمسایہ ملک لتھوانیا فرار ہو گئ تھیں، انتخابات کے سرکاری نتائج میں بتایا گیا کہ لوکاشینکو بھاری اکثریت سے جیت گئے ہیں۔ اسی وقت سویٹلانا اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے کہہ دیا تھا کہ لوکاشینکو کو فتح دلانے کے لیے سرکاری نتائج تیار کر لیے گئے ہیں، ان نتائج پر ملک میں بڑے پیمانے پر احتجاج بھی شروع ہوا، تاہم روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے اتحادی اور 30 سال تک بیلاروس پر حکومت کرنے والے لوکاشینکو نے مظاہرین کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن شروع کر دیا، اور اپوزیشن پر حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کا الزام لگایا۔ اس دوران حزب اختلاف کی اہم شخصیات اور کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا، تاہم کچھ رہنما ملک سے فرار ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: Belarus Court Jails Nobel Laureate بیلاروس میں نوبل انعام یافتہ کو 10 سال قید کی سزا

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.