ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں چین کے سفیر لی جیمنگ نے جمعرات کو امید ظاہر کی کہ بنگلہ دیش کی حکومت اور اس کے شہری "ون چائنا پالیسی" One China Policy پر عمل کریں گے اور تائیوان کے بارے میں چین کے "جائز اور منصفانہ" موقف کی حمایت کریں گے۔ لی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے بنگلہ دیش پر زور دیا کہ وہ "علاقائی امن، استحکام اور خوشحالی کے تحفظ کے لیے" چین کے ساتھ مل کر کام کرے۔
انہوں نے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے دورہ تائیوان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "2 اگست کو انہوں نے چین کی جانب سے بڑے پیمانے پر مخالفت کو نظر انداز کرتے ہوئے چین کے علاقے تائیوان کا دورہ کیا۔ یہ ون چائنا پالیسی اور چین امریکہ مشترکہ اعلامیہ کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ان کے دورے نے چین۔ امریکہ تعلقات کی سیاسی بنیادوں پر گہرا اثر ڈالا۔ چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچایا۔ آبنائے تائیوان کے امن و استحکام کو شدید نقصان پہنچا ہے اور 'آزاد تائیوان' نے علیحدگی پسند قوتوں کو ایک سنگین غلط اشارہ بھیجا ہے۔ چین اس کی شدید مخالفت اور شدید مذمت کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Pakistan on Pelosi Taiwan Visit: دنیا ایک اور بحران کی متحمل نہیں ہوسکتی، پاکستان
انہوں نے کہا کہ "دنیا میں صرف ایک چین ہے، تائیوان چین کی سرزمین کا ایک لازم و ملزوم حصہ ہے اور عوامی جمہوریہ چین کی حکومت واحد قانونی حکومت ہے جو پورے چین کی نمائندگی کرتی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ بنگلہ دیش کی حکومت اور عوام ون چائنا پالیسی پر قائم رہیں گے، تائیوان کے سوال پر چین کے جائز اور منصفانہ موقف کو سمجھیں گے اور ان کی حمایت کریں گے اور علاقائی امن، استحکام اور خوشحالی کے تحفظ کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کریں۔"
واضح رہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان شدید کشیدگی کے درمیان امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر نے تائیوان کا ایک روزہ دورہ مکمل کر لیا ہے۔ اس کے بعد وہ جنوبی کوریا چلی گئیں۔ انہوں نے تائیوان کی سرزمین سے چین کو سخت پیغام دے کر اپنی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ امریکہ کسی بھی حالت میں تائیوان کا ساتھ نہیں چھوڑے گا۔ (یو این آئی)