ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں ایندھن کی خوردہ قیمت 1971 میں ملک کی آزادی کے بعد سے بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ شنہوا نے رپورٹ کیا کہ حکومت نے جمعہ کی رات ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا۔ ایندھن کی قیمتوں میں ہفتہ سے فوری طور پر 51.7 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔ بجلی، توانائی اور معدنی وسائل کی وزارت کے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق یہاں ایک لیٹر آکٹین کی قیمت 89 ٹکا (0.94 ڈالر) فی لیٹر سے بڑھ کر اب 135 ٹکا (یعنی 1.43 ڈالر) ہے، جس میں 51.7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ Bangladesh Hikes Fuel Prices
اس کے ساتھ ہی ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 42.5 فیصد اضافے کی وجہ سے اس کی قیمت 114 ٹکے (1.20 ڈالر) فی لیٹر ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ پیٹرول کی قیمت اب 130 روپے (1.37 ڈالر) فی لیٹر ہو گئی ہے۔ پہلے پیٹرول 44 روپے فی لیٹر تھا۔ پیٹرول کی قیمتوں میں 51.1 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Economic Crisis in Several Countries: پاکستان سمیت درجنوں ممالک سخت معاشی مشکلات کے شکار ہیں
حکام نے کہا کہ خوردہ سطح پر ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ سرکاری تقسیم کار کمپنیوں پر سبسڈی کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بین الاقوامی مارکیٹ میں ایندھن کی قیمتیں بنگلہ دیش کی نسبت بہت زیادہ ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا کہ حکومت کے اس اقدام سے مہنگائی مزید بڑھے گی۔ جون میں افراط زر بڑھ کر 7.56 فیصد ہو گیا، جو تقریباً نو برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔ (یو این آئی)