ڈھاکہ: بنگلہ دیش حکومت نے اپوزیشن کے کارکنان کے خلاف مقدمات اور گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش حکومت نے اپوزیشن کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے، ہزاروں کارکنان کے خلاف مقدمات بنا لیے گئے۔Crackdown on Political Opposition In Bangladesh
بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کا دعویٰ ہے کہ بنگلہ دیش کی حکومت نے 4 ہزار 81 کارکنان پر جھوٹے مقدمات بنائے ہیں، جب کہ دیگر 20 ہزار حمایتیوں پر بھی مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اپوزیشن جماعت نے حالیہ مہینوں میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے تھے اور عام انتخابات غیر جانب دار نگراں حکومت کی نگرانی میں کرانے کا مطالبہ کیا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں عام انتخابات اگلے سال دسمبر میں ہوں گے، دوسری جانب ہیومن رائٹس واچ نے بنگلہ دیش میں اپوزیشن کارکنوں کی گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگلہ دیشی حکام کو قانون کی حکمرانی کا احترام کرنا چاہیے اور سیاسی اپوزیشن کے حامیوں کی آزادی اور پرامن اجتماع کے حق کا تحفظ کرنا چاہیے۔
ہیومن رائٹس واچ جنوبی ایشیا کی ڈائریکٹر میناکشی گنگولی نے کہا کہ وزیر اعظم شیخ حسینہ نے بارہا کہا ہے کہ بنگلہ دیش ایک پختہ جمہوریت ہے جو انتخابات کرانے اور اقتدار کی پرامن منتقلی کی صلاحیت رکھتا ہے، لیکن اس کی بجائے پچھلے انتخابات میں تشدد، اپوزیشن پر حملوں اور ووٹرز کو دھمکیاں دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: Stop Russia-Ukraine War Immediately جنگ بند ہونی چاہیے، شیخ حسینہ
یو این آئی