فجر کی نماز کے وقت کئی صیہونی گروپ مسجد الاقصیٰ Al-Aqsa Mosque میں داخل ہوئے اور نمازیوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا، یہودی گروپوں کو قابض اسرائیلی فورسز کی سرپرستی حاصل تھی۔ حالات کی کشیدگی کا بہانہ بنا کر صیہونی فورسز نے تمام مسلمانوں کو باہر نکال کر مسجد کے دروازے پر تالے لگا دیے۔ فلسطینی ریڈ کراس کے مطابق حملے میں 19 نمازی زخمی ہوگئے جب کہ اتنے ہی فلسطینیوں کو اسرائیلی پولیس نے گرفتار کر لیا۔Israeli Forces Raid Al-Aqsa Mosque again
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام نے کہا کہ وہ اتوار کے روز مسجد کے احاطے میں داخل ہوئے تاکہ یہودیوں کو مقدس مقام کے معمول کے دورے کی سہولت فراہم کی جا سکے اور فلسطینیوں نے پتھروں کا ذخیرہ کر رکھا تھا اور احاطے میں رکاوٹیں کھڑی کر دی تھیں۔ فلسطینی طبی کارکنوں نے بتایا کہ کم از کم 19 افراد زخمی ہیں۔ فلسطینی ریڈ کراس کے مطابق، تین افراد کو زدوکوب کیا گیا اور کچھ کو ربڑ کی گولیوں کے ذریعہ زخمی کیا گیا جن کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ تنظیم نے کہا کہ انھیں اسپتال تک رسائی سے بھی روکا گیا لیکن وہ کسی طرح سے زخمیوں کی مدد کرنے میں کامیاب رہے۔
یہ بھی پڑھیں: Israeli Forces Raid Al-Aqsa Mosque: مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی فوج کی کارروائی، عالمی برادری کی مذمت
قابل ذکر ہے کہ دو روز قبل جمعہ کو بھی صیہونی فورسز نے مسجد میں توڑ پھوڑ کی تھی اور ڈیڑھ سو سے زائد نمازیوں کو زخمی اور 400 کو حراست میں لے لیا تھا۔ جس کے بعد عالمی برادری نے اسرائیلی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کی تھی۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے اپنے فلسطینی ہم منصب محمود عباس سے فون پر بات چیت کے دوران یروشلم کی مسجد الاقصیٰ میں نمازیوں کے خلاف اسرائیل کے جارحیت کی مذمت کی ہے۔ سوڈان نے بھی اسرائلی جارحیت کی مذمت کی اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ بے دفاع فلسطینی عوام، ان کی سرزمین اور مقدس مقامات کے خلاف ایسے جرائم اور خلاف ورزیوں کے لیے اسرائیل کو مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔