کیف (یوکرین): یوکرین کے علاقے زاپورزہزیا میں ہفتے کے روز روسی راکٹ حملے میں کم از کم 17 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے۔ سی این این کی خبر کے مطابق، زاپورزہزیا کے قائم مقام میئر اناتولی کرتائیف نے کہا کہ حملے میں پانچ مکانات تباہ اور اپارٹمنٹ کی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ اگرچہ یہ شہر یوکرین کے کنٹرول میں ہے لیکن یہ اس علاقے کا حصہ ہے جس پر روس نے گزشتہ ماہ روس میں ضم کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ قبل ازیں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ہفتے کے روز قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشرقی ڈونیٹسک کے علاقے باخموت شہر کے ارد گرد شدید لڑائی جاری ہے۔ Russian strikes on Zaporizhzhia
زیلنسکی نے سی این این کے حوالے سے کہا کہ ہم ڈان باس میں ہیں۔ خاص طور پر باخموت سمت میں، جہاں اب یہ ایک بہت مشکل لڑائی ہے۔ آج، میں ایک بار پھر اپنے سپاہیوں کا ذکر کرنا چاہوں گا جو اس جنگ میں باہمت اور غیر متزلزل طاقت ہے۔ سی این این کے مطابق، زاپورزہزیا جنوبی یوکرین کا ایک بڑا شہر ہے، جو فرنٹ لائن سے زیادہ دور نہیں ہے۔ یہاں ایک ایٹمی بجلی گھر بھی قائم ہے۔ جسے عالمی برادری جنگ سے دیکھ رہی ہے۔ اس کے وسیع علاقے کا ایک حصہ روسی افواج کے قبضے میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Explosion on Kerch bridge کریمیا کے پل پر دھماکہ ابھی تو شروعات ہے، یوکرین کی روس کو وارننگ
خاص طور پر ماسکو اور کیف کے درمیان جنگ اس وقت تیز ہو گئی ہے کیونکہ روس نے یوکرین کے چار علاقوں ڈونیٹسک، لوہانسک، زاپورزہزیا اور کھیرسن کے علاقوں کو ضم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے کیونکہ کیف نے ملک کے جنوب میں کھیرسن کے علاقے میں 2,400 مربع کلومیٹر پر قبضہ کرنے کے بعد ماسکو کے قبضے کو ایک بڑا دھچکا پہنچایا ہے۔ یوکرین کے ایک سینئر اہلکار نے جمعہ کو سی این این کو بتایا۔