لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف عاصم منیر ان کے ساتھ دشمن جیسا سلوک کر رہے ہیں۔ یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ''اسٹیبلشمنٹ کو یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ سیاست کیا ہے۔ ان کی اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں ہے اور وہ ملک کی بہتری کے لیے اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کو تیار ہیں لیکن اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ میں اس کے سامنے گھٹنے ٹیک دوں گا تو ایسا نہیں ہو سکتا۔ اگر کوئی بات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا ہے تو میں اس میں مدد نہیں کر سکتا۔"
اپنے خلاف بدعنوانی کے معاملات پر انہوں نے کہا، ’’میری اہلیہ اورمیرے خلاف بدعنوانی کے معاملات ثابت نہیں ہو سکتے۔ اگر آرمی چیف کو ان کی دیانتداری پر اتنا ہی شک ہے تو انہیں ذاتی طور پر اس کی انکوائری کرنی چاہیے اوروہ پائیں گے کہ درحقیقت میں کسی بھی بدعنوانی کے لئے بے قصور ہوں۔ سابق وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ملک کی فوج کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے جنرل (ریٹائرڈ) قمر جاوید باجوہ پر ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کا الزام لگایا اور کہا کہ سابق آرمی چیف کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے۔ آئندہ عام انتخابات کے تناظر میں انہوں نے کہا، ’’ہم پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) امپائروں کے باوجود انتخابات جیتیں گے۔' انہوں نے دعویٰ کیا کہ مہاجرپاکستانی ان کی پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس کی حمایت جاری رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Imran Khan in Toshakhana Case توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری
یو این آئی