ETV Bharat / international

Armenia Turkey Border Reopen ترکیہ اور آرمینیا کا سرحدی گیٹ تیس برس بعد امداد کیلئے دوبارہ کھول دیا گیا

ترکیہ اور آرمینیا کے درمیان سرحدی گیٹ تین دہائیوں کے بعد انسانی امداد کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان سرحدی گیٹ 1993 سے بند تھا۔ آخری بار علیکان سرحدی گیٹ 1988 میں آرمینیا میں آنے والے زلزلے کے دوران کھولا گیا تھا۔

armenia turkey reopen border gate for 1st time in 3 decades for quake aid
ترکیہ اور آرمینیا کا سرحدی گیٹ تیس برس بعد امداد کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا
author img

By

Published : Feb 12, 2023, 4:51 PM IST

انقرہ: جنوبی ترکیہ میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے متاثرین کی انسانی امداد کے لیے ترکیہ اور آرمینیا کے سرحدی گیٹ کو 30 برسوں کے بعد کھول دیا گیا ہے۔ ہفتے کے روز رپورٹس میں بتایا گیا کہ آرمینیائی وفد 100 ٹن خوراک، ادویات اور پینے کا پانی لے کر پانچ ٹرکوں کے ساتھ مشرقی صوبے اگدیر میں علیکان سرحدی دروازے سے ترکیہ میں داخل ہوا۔ ترکیہ کے خصوصی نمائندے سردار کِلِک کے ایک ٹویٹ کے مطابق، آرمینیائی امدادی وفد 100 ٹن خوراک، ادویات اور پینے کے پانی کے ساتھ جنوب مشرقی صوبے آدیمان کے لیے روانہ ہوتے ہوئے علیکان سرحدی گیٹ سے گزرا۔

دریں اثنا، جمہوریہ آرمینیا کی قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر روبن روبینان نے بھی کہا، 'انسانی امداد کے ٹرکوں نے آج آرمینیائی-ترکیہ کی سرحد عبور کی اور وہ زلزلے سے متاثرہ علاقے کی طرف جا رہے ہیں۔ مدد کرنے کے قابل ہونے پر خوشی ہوئی۔ سنہوا خبر رساں ایجنسی کے مطابق، آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشینیان نے منگل کو ترک صدر رجب طیب اردوغان کے ساتھ فون پر بات چیت میں ترک عوام سے تعزیت کا اظہار کیا اور تعاون کی پیشکش کی۔آرمینیا نے 27 امدادی ٹیمیں زلزلے سے متاثرہ ترکیہ کے لیے روانہ کر دی ہیں تاکہ تلاش اور بچاؤ کے کاموں میں مدد کی جا سکے، یہ بات ملک کی وزارت داخلہ نے بدھ کو بتائی۔

آخری بار علیکان سرحدی گیٹ 1988 میں آرمینیا میں آنے والے زلزلے کے دوران کھولا گیا تھا، جب ترک ہلال احمر نے آفت زدہ علاقوں میں امداد بھیجنے کے لیے سرحد عبور کی تھی۔ترکیہ نے 1993 میں آذربائیجان کی حمایت میں آرمینیا کے ساتھ سرحد بند کر دی تھی اور آرمینیا کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے۔ ترکیہ اور آرمینیا کے تعلقات کئی دہائیوں سے کشیدہ ہیں۔ دونوں پڑوسیوں کے درمیان زمینی سرحد 1993 سے بند ہے۔یہ تنازع آرمینیائی اور نسلی طور پر ترک آذربائیجانیوں کے درمیان تنازعہ کے تناظر میں ہے۔ 1990 کی دہائی سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بنیادی طور پر بعض مسائل پر خراب ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو آنے والے 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد سے ہی منہدم عمارتوں کے ملبے تلے دبے لوگوں کو زندہ نکالنے کے لیے ریسکیو آپریش جاری ہے۔ آج ساتویں دن بھی لوگ اپنوں کی تلاش میں ریسکیو ٹیموں کا ہاتھ بٹا رہے ہیں لیکن ملبے تلے دبے لوگوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات معدوم ہوتے جا رہے ہیں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 29 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ترکیہ میں کم از کم 24,617 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ شام میں کم از کم 4,500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

انقرہ: جنوبی ترکیہ میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے متاثرین کی انسانی امداد کے لیے ترکیہ اور آرمینیا کے سرحدی گیٹ کو 30 برسوں کے بعد کھول دیا گیا ہے۔ ہفتے کے روز رپورٹس میں بتایا گیا کہ آرمینیائی وفد 100 ٹن خوراک، ادویات اور پینے کا پانی لے کر پانچ ٹرکوں کے ساتھ مشرقی صوبے اگدیر میں علیکان سرحدی دروازے سے ترکیہ میں داخل ہوا۔ ترکیہ کے خصوصی نمائندے سردار کِلِک کے ایک ٹویٹ کے مطابق، آرمینیائی امدادی وفد 100 ٹن خوراک، ادویات اور پینے کے پانی کے ساتھ جنوب مشرقی صوبے آدیمان کے لیے روانہ ہوتے ہوئے علیکان سرحدی گیٹ سے گزرا۔

دریں اثنا، جمہوریہ آرمینیا کی قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر روبن روبینان نے بھی کہا، 'انسانی امداد کے ٹرکوں نے آج آرمینیائی-ترکیہ کی سرحد عبور کی اور وہ زلزلے سے متاثرہ علاقے کی طرف جا رہے ہیں۔ مدد کرنے کے قابل ہونے پر خوشی ہوئی۔ سنہوا خبر رساں ایجنسی کے مطابق، آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشینیان نے منگل کو ترک صدر رجب طیب اردوغان کے ساتھ فون پر بات چیت میں ترک عوام سے تعزیت کا اظہار کیا اور تعاون کی پیشکش کی۔آرمینیا نے 27 امدادی ٹیمیں زلزلے سے متاثرہ ترکیہ کے لیے روانہ کر دی ہیں تاکہ تلاش اور بچاؤ کے کاموں میں مدد کی جا سکے، یہ بات ملک کی وزارت داخلہ نے بدھ کو بتائی۔

آخری بار علیکان سرحدی گیٹ 1988 میں آرمینیا میں آنے والے زلزلے کے دوران کھولا گیا تھا، جب ترک ہلال احمر نے آفت زدہ علاقوں میں امداد بھیجنے کے لیے سرحد عبور کی تھی۔ترکیہ نے 1993 میں آذربائیجان کی حمایت میں آرمینیا کے ساتھ سرحد بند کر دی تھی اور آرمینیا کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے۔ ترکیہ اور آرمینیا کے تعلقات کئی دہائیوں سے کشیدہ ہیں۔ دونوں پڑوسیوں کے درمیان زمینی سرحد 1993 سے بند ہے۔یہ تنازع آرمینیائی اور نسلی طور پر ترک آذربائیجانیوں کے درمیان تنازعہ کے تناظر میں ہے۔ 1990 کی دہائی سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بنیادی طور پر بعض مسائل پر خراب ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو آنے والے 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد سے ہی منہدم عمارتوں کے ملبے تلے دبے لوگوں کو زندہ نکالنے کے لیے ریسکیو آپریش جاری ہے۔ آج ساتویں دن بھی لوگ اپنوں کی تلاش میں ریسکیو ٹیموں کا ہاتھ بٹا رہے ہیں لیکن ملبے تلے دبے لوگوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات معدوم ہوتے جا رہے ہیں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 29 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ترکیہ میں کم از کم 24,617 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ شام میں کم از کم 4,500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.