قاہرہ: عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیث نے سوڈان میں عید الفطر کی تعطیلات کے دوران متحارب فریقوں کے درمیان جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ عرب تنظیم کے سربراہ نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ میں سوڈان میں مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورس (RSF) کے بھائیوں سے عید کے دنوں میں جنگ بندی کا اعلان کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔ سوڈان 15 اپریل سے خرطوم اور دیگر علاقوں میں سوڈانی فوج اور نیم فوجی دستہ آر ایس ایف کے درمیان مسلح جھڑپوں کا مشاہدہ کر رہا ہے، دونوں فریق ایک دوسرے پر تنازعہ شروع کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔
عرب لیگ کے سربراہ نے کہا کہ یہ خالصتاً انسانی ہمدردی کی کال ہے، جس کا بحران پر سیاسی صورتحال سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ واضح رہے کہ دنیا بھر کے مسلمان رمضان کے مقدس مہینے کی تکمیل کے موقع پر تین دن تک عید الفطر مناتے ہیں۔ وہیں ترکیہ کے وزیر خارجہ نے کہا کہ سوڈان میں پرتشدد بدامنی جاری رہنے کے باعث حتمی جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے متحارب فریقوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ بدھ کو صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ ہم دونوں فریقوں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ ہم تنازعات کو روکنے کے لیے اپنے دوستوں کے ساتھ میدان میں ہیں۔
ہم فی الحال نائب صدر سے ملاقات کر رہے ہیں۔ ہم جنگ کو روکنے کے لیے ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے کمانڈر سے بھی ملاقات کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ جمعہ کو عید الفطر سے قبل جمعرات کو جنگ بندی کی توقع رکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمعرات کو اپنی فضائی حدود کھلنے کے بعد ترکیہ سوڈان سے اپنے شہریوں کو نکال لے گا۔خرطوم میں سوڈانی افواج کے درمیان 15 اپریل کی صبح سے ہونے والی لڑائی میں اب تک تقریباً 270 افراد ہلاک اور 2600 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ دارالحکومت میں فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں اب بھی سنائی دے رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
قابل ذکر ہے کہ یہ تشدد جو سوڈان کے فوجی رہنما عبدالفتاح البرہان اور آر ایس ایف کے سربراہ محمد حمدان دغلو کے درمیان طاقت کی خونریز کشمکش کا نتیجہ ہے۔ اس بدامنی کے نتیجے میں چھٹے روز بھی شدید لڑائی کے دوران ہزاروں شہری خرطوم سے فرار ہو گئے ہیں اور غیر ملکی ممالک اپنے شہریوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔