غزہ: صہیونی فورسز کی بربریت نے جہاں غزہ کے انسانوں کے لیے زمین کو جہنم بنا دیا ہے، وہاں بے زبان جانور بھی بھوک کی تکلیف سے دوچار ہو گئے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنیسی کی ایک رپورٹ کے مطابق انسان تو انسان غزہ میں شیر بھی سوکھی روٹی کھانے پر مجبور ہو گئے ہیں، غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے سبب کئی بندر مر چکے ہیں اور زندہ رہ جانے والے جانوروں کے لیے خوراک دستیاب نہیں ہے۔
رفح میں ایک نجی چڑیا گھر کے جانوروں کی زندگی خطرے میں پڑ چکی ہے، چڑیا گھر کے ملازم نے بھوک سے نڈھال ایک بندر کو جب اپنے ہاتھ سے ٹماٹر کے ٹکڑے کھلانے کی کوشش کی تو بندر کمزوری کی وجہ سے کچھ کھا ہی نہیں سکا۔ رپورٹ کے مطابق رفح کے اس نجی چڑیا گھر میں بسنے والے بندر، طوطے، شیر اور دیگر جانور بھی گزشتہ 12 ہفتوں سے اسرائیل کے جاری حملوں کے باعث کھانے پینے کی اشیا کو ترس رہے ہیں، یہ چڑیا گھر گوما خاندان کی ملکیت ہے جہاں اب جنگ سے متاثرہ درجنوں افراد بھی پناہ لیے ہوئے ہیں۔ چڑیا گھر میں پناہ لینے والے بیش تر افراد کا تعلق بھی گوما خاندان سے ہے جو جنگ کے دوران تباہ شدہ اپنے گھروں سے بھاگ کر یہاں آگئے ہیں، چڑیا گھر کے مالک عادل گوما بھی غزہ سے جان بچا کر یہاں آئے تھے۔
-
#Gaza is just weeks away from #Famine
— UNRWA (@UNRWA) December 30, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
People are desperate and hungry
To prevent famine, more, much more food + other basics must be allowed in ➕safe access, ➕ a humanitarian #Ceasefire_In_Gaza_ so we can deliver aid
Thx @cnni for the video 🙏 https://t.co/gdG1hsxIdS
">#Gaza is just weeks away from #Famine
— UNRWA (@UNRWA) December 30, 2023
People are desperate and hungry
To prevent famine, more, much more food + other basics must be allowed in ➕safe access, ➕ a humanitarian #Ceasefire_In_Gaza_ so we can deliver aid
Thx @cnni for the video 🙏 https://t.co/gdG1hsxIdS#Gaza is just weeks away from #Famine
— UNRWA (@UNRWA) December 30, 2023
People are desperate and hungry
To prevent famine, more, much more food + other basics must be allowed in ➕safe access, ➕ a humanitarian #Ceasefire_In_Gaza_ so we can deliver aid
Thx @cnni for the video 🙏 https://t.co/gdG1hsxIdS
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں بچوں کو ’جان لیوا‘ تغذیہ کی کمی کا سامنا ہے: اقوام متحدہ
عادل گوما کے مطابق چڑیا گھر کے 4 بندر پہلے ہی مر چکے ہیں اور پانچواں اس قدر کمزور ہو چکا ہے کہ اگر اسے کھانا دیا بھی جائے تو وہ خود سے نہیں کھا سکتا، وہ چڑیا گھر میں رہنے والے شیر کے 2 بچوں سے بھی ڈرتا ہے۔ انھوں نے کہا ہم شیر کے 2 بچوں کے بارے میں بھی فکر مند ہیں، ان شیروں کو زندہ رکھنے کے لیے سوکھی روٹی پانی میں بھگو کر کھلا رہے ہیں، ان بچوں کی ماں کا وزن بھی جنگ کے بعد سے آدھا رہ گیا ہے۔
-
#Gaza: “People often go the entire day and night without eating. Adults go hungry so children can eat”- @UNRWA
— UN News (@UN_News_Centre) January 2, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Read the story⤵️:https://t.co/NNTvcpQiQU
">#Gaza: “People often go the entire day and night without eating. Adults go hungry so children can eat”- @UNRWA
— UN News (@UN_News_Centre) January 2, 2024
Read the story⤵️:https://t.co/NNTvcpQiQU#Gaza: “People often go the entire day and night without eating. Adults go hungry so children can eat”- @UNRWA
— UN News (@UN_News_Centre) January 2, 2024
Read the story⤵️:https://t.co/NNTvcpQiQU
انھوں نے کہا کہ جنگ سے پہلے شیرنی کو روزانہ مرغی کا گوشت کھلایا جاتا تھا لیکن اب اس کی خوراک ہفتہ وار بنیاد پر صرف روٹی تک محدود رہ گئی ہے، اور چڑیا گھر میں ہر روز کوئی نہ کوئی جانور مر جاتا ہے۔
(یو این آئی)