پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے متنازع مصنف سلمان رشدی کے قتل کی کوشش کو خوفناک اور المناک قرار دیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ متنازع ناول Satanic Verses لکھنے پر عالم اسلام میں ممبئی میں پیدا ہونے والے مصنف کے خلاف غصہ تو سمجھ میں آتا ہے لیکن ان کے قتل کی کوشش کو درست قرار نہیں دیا جا سکتا۔ 75 سالہ سلمان رشدی کو نیو جرسی کے رہائشی 24 سالہ ہادی مطر نے چاقو سے وار کیا تھا۔ ہادی مطر لبنانی نژاد امریکی شہری ہیں۔ یہ حملہ گزشتہ ہفتے اس وقت ہوا جب سلمان رشدی ایک ادبی سیمینار میں شرکت کے لیے نیویارک میں تھے۔ Imran Khan On Salman Rushdie
یہ بھی پڑھیں:
Salman Rushdie Attack: سلمان رشدی پر قاتلانہ حملہ امریکہ اور ایران کا ردعمل
سلمان رشدی کی گردن میں تین اور پیٹ میں چار مرتبہ حملہ کیا گیا۔ اس کی دائیں آنکھ میں ایک اور سینے میں ایک زخم تھا۔ اس کے ساتھ اس کی ران بھی ایک جگہ سے کٹی ہوئی تھی۔ نیویارک کے چوٹاکوا کاؤنٹی ڈسٹرکٹ کے جج جیسن نے یہ معلومات دی۔ دی گارجین اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا، "میرے خیال میں یہ حملہ خوفناک اور افسوسناک ہے۔ رشدی سمجھ گئے تھے کیوں کہ وہ ایک مسلمان گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ ہمارے دلوں میں بسنے والے پیغمبر اسلام کی محبت، احترام، تعظیم کو جانتے ہیں۔ وہ یہ سب جانتے تھے‘ انہوں نے مزید کہا کہ غصہ تو سمجھ میں آتا ہے لیکن جو ہوا اسے درست نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔
قابل ذکر ہے کہ عمران خان نے دس برس قبل بھارت میں ایک پروگرام میں شرکت سے صرف اس وجہ سے معذرت کر لی تھی کیوں کہ سلمان رشدی بھی اُس تقریب میں شامل تھے، اور وہ ان کے ساتھ اسٹیج پر نہیں بیٹھنا چاہتے تھے۔