ETV Bharat / international

Israel judicial reform مظاہروں کے درمیان عدالتی اصلاحاتی بل اسرائیلی پارلیمنٹ میں منظور

عدالتی اصلاحاتی بل میں بڑی تبدیلیوں کا مطالبہ کیا گیا ہے جس کا مقصد عدلیہ کے اختیارات کو کم کرنا ہے۔ اسی وجہ سے اس بل کے خلاف مہینوں سے اسرائیل کی سڑکوں پر احتجاج جاری ہے۔

Amid massive protests Israeli parliament approves key part of Netanyahus judicial overhaul
مظاہروں کے درمیان متنازع عدالتی اصلاحات ترمیمی بل اسرائیلی پارلیمنٹ میں منظور
author img

By

Published : Jul 24, 2023, 9:31 PM IST

یروشلم: 24 جولائی کو بڑے پیمانے پر مظاہروں کے باوجود اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) میں ایک متنازعہ بل (Contentious Judicial Overhaul Plan) کو قانون کی شکل دے دی گئی ہے۔ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو بھی قانون کی حمایت میں ووٹ ڈالنے پارلیمنٹ پہنچے جو گزشتہ چند دنوں سے اسپتال میں داخل تھے۔ یہ قانون سیاسی طاقت پر عدالتی جانچ پڑتال کو روکتا ہے۔ پارلیمنٹ میں ووٹنگ سیشن کے دوران اپوزیشن کے قانون سازوں نے شرم کرو کے نعرے لگائے اور پھر اس عمل کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے چیمبر سے باہر چلے گئے۔

اپوزیشن کے پارلیمنٹ سے باہر ہونے کے بعد ترمیمی بل کے حق میں حکومتی اتحاد کے 64 اراکین نے ووٹ دیا۔ اس کے بعد وزیر انصاف یاریو لیون، جو اس بِل کے معمار ہیں، نے کہا کہ پارلیمنٹ نے عدلیہ کی بحالی کے اہم تاریخی عمل میں پہلا قدم اٹھایا ہے۔ وہیں اسرائیلی اپوزیشن جماعتوں نے متنازع بل کی منظوری کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ جس کی وجہ سے اب مزید بڑے پیمانے پر احتجاج کی توقع ہے اور ایک سول سوسائٹی گروپ، موومنٹ فار کوالٹی گورنمنٹ نے فوری طور پر اعلان کیا کہ وہ نئے قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

اس بل کے خلاف مہینوں سے اسرائیل کی سڑکوں پر احتجاج جاری ہے اور متعدد مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہم جمہوریت کو بچانے کیلئے سڑکوں پر نکلے ہیں۔ اس علاوہ مظاہرین عام طور پر اس تبدیلی کو نیتن یاہو کی ذاتی اور سیاسی شکایات کی وجہ سے اقتدار پر قبضے کے طور پر دیکھتے ہیں، کیونکہ ان پر بدعنوانی کے الزامات کے تحت مقدمہ چل رہا ہے۔

یروشلم: 24 جولائی کو بڑے پیمانے پر مظاہروں کے باوجود اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) میں ایک متنازعہ بل (Contentious Judicial Overhaul Plan) کو قانون کی شکل دے دی گئی ہے۔ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو بھی قانون کی حمایت میں ووٹ ڈالنے پارلیمنٹ پہنچے جو گزشتہ چند دنوں سے اسپتال میں داخل تھے۔ یہ قانون سیاسی طاقت پر عدالتی جانچ پڑتال کو روکتا ہے۔ پارلیمنٹ میں ووٹنگ سیشن کے دوران اپوزیشن کے قانون سازوں نے شرم کرو کے نعرے لگائے اور پھر اس عمل کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے چیمبر سے باہر چلے گئے۔

اپوزیشن کے پارلیمنٹ سے باہر ہونے کے بعد ترمیمی بل کے حق میں حکومتی اتحاد کے 64 اراکین نے ووٹ دیا۔ اس کے بعد وزیر انصاف یاریو لیون، جو اس بِل کے معمار ہیں، نے کہا کہ پارلیمنٹ نے عدلیہ کی بحالی کے اہم تاریخی عمل میں پہلا قدم اٹھایا ہے۔ وہیں اسرائیلی اپوزیشن جماعتوں نے متنازع بل کی منظوری کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ جس کی وجہ سے اب مزید بڑے پیمانے پر احتجاج کی توقع ہے اور ایک سول سوسائٹی گروپ، موومنٹ فار کوالٹی گورنمنٹ نے فوری طور پر اعلان کیا کہ وہ نئے قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

اس بل کے خلاف مہینوں سے اسرائیل کی سڑکوں پر احتجاج جاری ہے اور متعدد مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہم جمہوریت کو بچانے کیلئے سڑکوں پر نکلے ہیں۔ اس علاوہ مظاہرین عام طور پر اس تبدیلی کو نیتن یاہو کی ذاتی اور سیاسی شکایات کی وجہ سے اقتدار پر قبضے کے طور پر دیکھتے ہیں، کیونکہ ان پر بدعنوانی کے الزامات کے تحت مقدمہ چل رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.